گنے کے کاشتکار مناسب قیمت نہ ملنے پر سراپا احتجاج

جمعرات 29 جنوری 2015 14:01

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء )گنے کے کاشتکار مناسب قیمت نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں۔ پچھلے کہیں سالوں سے شوگر مل مالکان ملز کو مناسب وقت پر سیزن شروع نہیں کرتے اور وقت پر گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی نہیں ہورہی ہے۔ کہیں ہفتے اور بعض دفعہ کہیں ماہ ادائیگی کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ لوک سانجھ فاؤنڈیشن نے (RBDC)رورل بزنس ڈویلپمنٹ کے ساتھ مل کر کسانوں کو گنے سے گڑ ‘ شکر اور دوسری اشیاء خورد بنانے کا کام شروع کیا ہے۔

کسان گڑ سنٹر پر گنا لے کر آتے ہیں اس سے اشیاء بنوا کر لے جاتے ہیں۔ اس سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے بلکہ دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع بھی میسر ہوئے ہیں۔ لوک سانجھ فاؤنڈیشن (Oxfam) اور رورل بزنس ڈویلپمنٹ (RBDC) مل کر گنے سے گڑ بنانے والے کسانوں کو منظم کرکے ان کی گڑ پروڈسر آرگنائزیشن (GPA) بنانے میں مدد کی ہے۔

(جاری ہے)

(GPA) اپنے ممبر کسانوں کو ساتھ ملا کر گڑ بنانے کا کاروبار مزید فروغ دے گی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عظیم (DG) این اے آر سی (NARC)نے (RBDC) رورل بزنس ڈویلپمنٹ کی ملک میں چھوٹے کاروبار کو ترقی دینے کو سراہا اور اعلان کیا کہ حکومت چھوٹے کاروبار کی ترقی کیلئے دو (2)ارب کے فنڈز مہیا کرنے جارہی ہے۔ (Oxfam) کے ایسوسی ایٹ کنٹری Arrie نے لوک سانجھ اور رورل بزنس ڈویلپمنٹ (RBDC) کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے چھوٹے کسانوں کی ترقی میں مدد مل رہی ہے۔

اس کے بعد ایڈووکیٹ ناصر جاوید گھمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرصہ دراز سے حکومت کسانوں کا استحصال کررہی ہے اور حکومت اس معاملے میں اپنی پالیسی واضع کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس موقع پر لوک سانجھ فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فرزانہ شاہد ‘ (Oxfam) کی پروگرام مینجر عمرانہ فاروقی اور (GPA )گڑ پروڈیوسر ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اس کاوش کو سراہا۔