حکومت کی جانب سے 18ارب 50کروڑ روپے کے بیل آؤٹ پیکیج کے باوجود سٹیل مل کے حالات درست نہ ہوسکے،

صرف گیس واجبات کی مد میں30ارب روپے کا قرض کا مزید اضافہ ہوگیا، محض لیٹ پیمنٹ سرچارج کا حجم ہی57کروڑ روپے سے زائد ہے

جمعرات 29 جنوری 2015 18:18

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) حکومت کی جانب سے 18ارب 50کروڑ روپے کے بیل آؤٹ پیکیج کے باوجود اسٹیل مل کے حالات درست نہیں ہوسکے ہیں جبکہ ادارے پر صرف گیس واجبات کی مد میں30ارب روپے کا قرض کا مزید اضافہ ہوگیاہے جس میں سے محض لیٹ پیمنٹ سرچارج کا حجم ہی57کروڑ روپے سے زائد ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے بھجوائے گئے نومبر کے بل میں اسٹیل مل کے کسٹمر نمبر7044380000پر 14 ارب 38 کروڑ 35 لاکھ 82 ہزار190روپے کی رقم واجب الادا ہے جبکہ مذکورہ بل میں لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مد میں 28 کروڑ 20 لاکھ 31 ہزار23روپے لگائے گئے ہیں۔

نومبر کے ہی کسٹمر نمبر 6044380000کے بل میں مجموعی واجبات کی رقم 14 ارب83کروڑ22لاکھ29ہزار340روپے ہے جس میں سے 29کروڑ8لاکھ28ہزار26روپے لیٹ سرچارج کی مد میں لگائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

18ارب50کروڑ روپے کے بھاری بیل آٹ پیکیج کے باوجود نہ تو اسٹیل مل کے مطلوبہ پیداواری اہداف حاصل کیے جا سکے ہیں اور نہ ہی ادارے پر گیس اور بجلی کی مد میں مسلط بھاری واجبات میں کمی آسکی ہے جبکہ ادارے کے ملازمین بھی 2ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں۔سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے واجبات کی وصولی کیلئے متعدد بار اسٹیل مل کو یاددہانی کراچکی ہے جبکہ گزشتہ دنوں سوئی سدرن کمپنی کی جانب سے اسٹیل مل کو فراہم کی جانے والی گیس پریشر میں کمی بھی رہی جس کے نتیجے میں اسے تھرمل پاور پلانٹ چلانے میں مشکلات کا سامنا رہا۔

متعلقہ عنوان :