چےئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کے انٹرویو کو توڑ مروڑ کر پیش کیاگیا،ترجمان،

یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی جمعیت علماء اسلام اور مولانا شیرانی ایک دوسرے سے الگ ہیں،چےئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کی وضاحت

جمعرات 29 جنوری 2015 22:31

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء ) اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے چےئرمین کے ترجمان کے مطابق رائے عامہ کی تشکیل میں میڈیا کا اہم اور بنیادی رول ہے تاہم ان کے کسی خبر میں غلطی کی وجہ سے رائے عامہ غلط بنیادوں پر تشکیل پاتی ہیں گزشتہ روزمختلف اخبارات میں چےئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی کے نام سے منصوب کیاگیا بیان شائع کرنا جس میں کہا گیا کہ تھا کہ مولانا شیرانی کہتے ہیں کہ ان کو بحیثیت چےئرمین اسلامی نظریاتی کونسل سابق صدرآصف علی زرداری نے اپنے ذاتی تعلق پر بنایا جوکہ دراصل بیان کو سیاق و سباق سے ہٹکرکے جاری کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی پر ایک انٹرویو میں مولانا شیرانی سے پوچھا تھا کہ ان کی تعلیمی قابلیت اور تجربہ کیا ہے کہ ان کو چےئرمین اسلامی نظریاتی کونسل بنایاگیا ہے جس کے جواب میں مولانا شیرانی نے کہا تھا کہ وہ بحیثیت ممبر قومی اسمبلی متعدد بار کام کرچکے ہیں جس میں مولانا شیرانی کے پارلیمانی کام کو زرداری نے انتہائی قریب سے دیکھاتھا جس کے بعد جب اسلامی نظریاتی کونسل چےئرمین کے انتخاب کا عمل آیا تو چونکہ یہ عہدہ حکومت نے جمعیت علماء اسلام کودینے کی بات کی تھی اس وجہ سے مولانا شیرانی کا نام چےئرمین کے سمری میں شامل کیاگیا چونکہ صدر آصف علی زرداری نے مولانا شیرانی کے کام کو قریب سے دیکھا تھا جہاں دیگر نام اس عہدے کیلئے تجویز ہوئی وہی پر صدر زرداری نے مولانا شیرانی کا دیرینہ سیاسی تعلق اور تجربے کو دیکھتے ہوئے اس عہدے کیلئے منتخب کیا لیکن گزشتہ روز جس طرح چےئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کے انٹرویو کو توڑ مروڑ کر پیش کیاگیا جس میں یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ جمعیت علماء اسلام اور مولانا شیرانی ایک دوسرے سے الگ ہیں دراصل یہ حقائق کے برخلاف ہیں اخبارات اس طرح کی خبریں شائع کرنے سے پہلے ان کی تصدیق کرلیا کریں۔

متعلقہ عنوان :