بھارتی یاترا امر یکی صدر اوباما کی زندگی کے چھ گھنٹے کم کر گئی
جمعہ 30 جنوری 2015 13:24
لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء)امریکی صدر براک اوباما کے حالیہ دورہ بھارت کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی 'جی حضوری'، چاپلوسی اور گلو گیری پر امریکی انتظامیہ کی جانب سے شادیانے بجائے گئے مگر انہیں شاید یہ معلوم نہیں کہ نئی دہلی میں قیام کے دوران صدر اوباما اور ان کے ہمراہ آئے اعلیٰ سیاسی پنڈت اپنی زندگی کے چھ گھنٹے کم کر کے واپس لوٹے ہیں۔
جی ہاں! بھارتی دارالحکومت نئی دہلی فضائی آلودگی کے حوالے سے دنیا کا نہایت خطرناک شہر بن چکا ہے جہاں آب وہوا میں آلودگی جان لیوا حدوں کو چھونے لگی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی آلودگی اور اس کے نقصانات جانچنے کے ادارے کے وضع کردہ پیمانے کے مطابق فضاء میں 76 سے 84 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر آلودگی ایک مناسب مقدار سمجھی جاتی ہے لیکن نئی دہلی میں اس کی شرح 5.2 اور بعض اوقات اس سے بھی تجاوز کر جاتی ہے۔(جاری ہے)
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی بھارتی دارالحکومت میں آب وہوا کی آلودگی کے لیے PM 2.5 ہی کی شرح جاری کی گئی ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جب فضائی آلودگی اس مقام تک پہنچ جائے تو نظام تنفس کو متاثر کرنے والے زہریلے خلیات بڑی تعداد میں پیدا ہونے لگتے ہیں جس سے سانس کی بیماریوں کے ساتھ کینسر اور دل کے امراض بھی جنم لیتے ہیں۔برطانوی ماہر ماحولیات اور کیمرج یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر ڈیوڈ سیگل ھاٹر کا کہنا ہے کہ بھارت میں قیام کے دوران امریکی صدر اوباما کو ماحولیاتی آلودگی سے پہنچنے والے نقصان کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ جیسے انہوں نے دن میں کم سے کم آٹھ سگریٹ پھونکتے ہوں۔ جس خطرناک فضائی آلودگی میں انہوں نے تین دن گذارے ہیں، اس کے نتیجے میں ان کی فطری زندگی میں چھ گھنٹے کی کمی واقع ہوئی ہے تاہم اس نقصان کے بدلے میں وہ اس بات پر خوش ہیں کہ وہ نریندر موودی کے ساتھ فضائی آلودگی کم کرنے اور "کلین انرجی" کی تیاری کے معاہدے پر متفق ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے نئی دہلی میں فضائی آلودگی کی جو شرح بیان کی گئی ہے اس کے حساب سے اوباما کے بھارت میں قیام کے دوران رازانہ دو گھنٹے زندگی کم ہوتی رہی۔خیال رہے کہ نئی دہلی میں ایندھن کے بے پناہ استعمال اور سڑکوں پر گاڑیوں کی بڑھتی تعداد نے فضائی آلودگی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ یہی وجہ ہے کی نئی دہلی میں فضائی آلودگی کسی بھی دوسرے آلودہ شہر سے دس گنا زیادہ ہے۔ نئی دہلی کی سڑکوں پر پچھلے پانچ سال کے دوران یومیہ 1000 گاڑیوں کا اضافہ ہوتا رہا ہے۔ اگر یہ سلسلہ جار رہا تو بھارت کے لیے فضائی آلودگی پر قابو پانا مزید مشکل ہو جائے گا۔بھارت کی ایک خاتون ماہر ماحولیات انومیتا وری چوھدری کا کہنا ہے کہ بھارت میں گاڑیوں کی بڑھتی تعداد سے فضاء میں "سیاہ کاربن" میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے اور دنیا میں ہر سال سیاہ کاربن کے مضر اثرات سے ایک ملین افراد زندگی کی جنگ ہار دیتے ہیںمزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.