کینولہ گوبھی سرسوں کی وہ ملکی اور غیر ملکی اقسام ہیں جن میں مضر صحت اجزاء کی مقدار کافی کم ہوتی ہے،سلطان صلاح الدین

جمعہ 30 جنوری 2015 14:23

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) سلطان صلاح الدین ڈائریکٹر تیل دار اجناس ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے کہاہے کہ خان پور رایا اور چکوال سرسوں زیادہ پیداوار دینے والی اقسام ہیں کینولہ گوبھی سرسوں کی وہ ملکی اور غیر ملکی اقسام ہیں جن میں مضر صحت اجزاء کی مقدار کافی کم ہوتی ہے اس لیے ان سے حاصل شدہ تیل صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔

رایا ،سرسوں اور کینولہ کی فصل پھلیاں بننے اور پکنے کے مراحل میں داخل ہوچکی ہیں اس وقت اس کی بہتر دیکھ بھال سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کویقینی بنائیں۔کاشتکار اپنی فصل کو تیسرا پانی پھلیاں بننے پر لگائیں ۔ سست تیلہ ،آر دار مکھی ، گوبھی کی تتلی اور دھبے دار بگ حملہ آور ہو کر فصل کے نقصان کا باعث بنتی ہیں۔

(جاری ہے)

سست تیلہ اور دھبے دار بگ کے بالغ اور بچے دنو ں پتوں ، شگوفوں اورپھلیوں سے رس چوستے ہیں جس کی وجہ سے حملہ شدہ پھلیوں میں صحت مند بیج نہیں بنتے ۔

مزید برآں ان کے جسم سے خارج شدہ لیس دار مادے سے تپوں پر سیاہ رنگ کی اُلی لگنے سے پودوں میں خوراک بنانے کا عمل شدید متاثر ہوتا ہے اور پیداوار میں نمایاں کمی ہوجاتی ہے۔ان کیڑوں کے مربوط طریقہ انسداد میں کھیت کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں ،کسان دوست کیڑوں کی تعداد بڑھائیں ۔حملہ شدہ فصل کے مڈھوں کو برداشت کے فوراً بعد تلف کریں اس طرح دھبے دار بگ کے انڈے اور بچے تلف ہوجائیں گے۔

حملہ زیادہ ہونے کی صورت میں محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا سپرے کریں۔انہوں نے مزید بتایا ہے کہ سرسوں کی آر دار مکھی اور گوبھی کی تتلی کی سنڈیاں پتوں کو کھا کر نقصان پہنچاتی ہیں اور بعض اوقات صرف رگیں باقی رہ جاتی ہیں یہ شگوفوں کو بھی کھاجاتی ہیں۔شدید حملہ کی صورت میں پودے بیج بنانے میں ناکام رہ جاتے ہیں۔ان سنڈیوں کے مربوط طریقہ انسداد میں چھوٹے پلاٹوں سے انڈوں کے گچھے اور سنڈیاں اکٹھی کرکے اور تتلیاں دستی جال سے پکڑ کر تلف کریں ۔جڑی بوٹیوں کی فوری تلفی کریں اور مفید کیڑوں کی حوصلہ افزائی کریں۔حملہ بڑھ جانے کی صورت میں عصر کے بعد سفارش کردہ زہروں کا سپرے کریں