ملک بھر کے وکلاء ملکی مفاد میں فوجی عدالتوں کے قیام کے مخالف ہیں ‘ احمد اویس ایڈووکیٹ

سیاسی جماعتوں کی اپنی مجبوریاں ہیں ‘وکلا ء قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں ‘ انٹرویو

جمعہ 30 جنوری 2015 14:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء)پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینئر وکیل رہنما احمد اویس ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ ملک بھر کے وکلاء ملکی مفاد میں فوجی عدالتوں کے قیام کے مخالف ہیں۔ایک انٹرویو میں احمد اویس نے کہا کہ ایک نام نہاد جمہوری حکومت نے غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام اٹھاتے ہوئے آئین میں ترمیم کی جسے وکلاء کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

احمد اویس نے کہاکہ ملٹری کورٹس کا فیصلہ ایک بیرونی ایجنڈا ہے جو کہ آج نہیں تو کل سامنے آجا ئے گا،کیونکہ اس عمل سے کسی صورت ملکی مفاد وابستہ نہیں ہے۔تحریک انصاف کے سینئر رہنما نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پشاور کا سانحہ بہت بڑا تھا تاہم یہ فوجی عدالتوں کے قیام کی دلیل نہیں ہوسکتا،سوال تو یہ ہے کہ یہ سانحہ ہوا کیوں؟سینئر وکیل رہنما نے پشاور سانحے سمیت دہشت گردی کے دیگر بڑے واقعات کو انٹیلی جنس کی ناکام قرار دیتے ہوئے انٹیلی جینس کا مربوط نظام بنانے پر زور دیاتحریک انصاف کی جانب سے اے پی سی میں فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کے سوال پر احمد اویس نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی اپنی مجبوریاں ہیں تاہم وکلا ء قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔