ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ اور ڈی پی او رائے اعجاز احمد نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ضلع بھر میں شدت پسندوں کے خلاف کاروائی

جمعہ 30 جنوری 2015 15:00

کھاریاں((اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جنوری2015ء) ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ اور ڈی پی او رائے اعجاز احمد نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ضلع بھر میں شدت پسندوں کے خلاف کاروائی جاری ہے حکومت کی طرف سے غیر معمولی حالات کے پیش نظر بنائے گئے قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جا رہا ہے سانحہ پشاور کے بعد ملک کی سیاسی قیادت اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد دہشت گردی کے قلع قمع کیلئے متفق ہو چکے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی امن کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ایم پی اے چوہدری محمد اشرف دیونہ ، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن حبیب اللہ ایڈووکیٹ ، صاحبزادہ پیر سید سعید احمد شاہ گجراتی ، چوہدری منظور حسین وڑائچ ، قاری عطاء الرحمن ، سید شفاء اللہ شاہ ، شیخ حفیظ اللہ صدیقی ، مرزا نعیم الرحمن ، راجہ ریاض احمد راسخ و دیگر ممبران نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا ۔

(جاری ہے)

جبکہ اسسٹنٹ کمشنرز افشاں رباب ، شعیب نسوانہ و دیگر ممبران امن کمیٹی بھی ا س موقع پر موجود تھے ۔ اجلاس کے دوران کمیٹی نے ضلع میں امن وا مان کے قیام کے لئے ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ اور ڈی پی او رائے اعجاز احمد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قرار داد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ ضلعی امن کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ ابتدائی طور ایسی مساجد جن پر چار سے زائد لاؤڈ سپیکر ایمپلی فائر یونٹ لگے ہیں انکی انتظامیہ ایک ہفتہ کے اندر چار سے زائد سپیکر از خود اتار دیں گے جبکہ ایسا نہ کرنے والوں کے خلاف پولیس کاروائی کرے گی جبکہ انتظامیہ حکومت کو کمیٹی کے طرف سے سفارش بھجوائے کہ اذان کی آواز مساجد کے اطراف پہنچانے کے لئے چار سپیکر یونٹ لگانے کی اجازت دی جائے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت حکومت نے متعدد نئے قوانین متعارف کرائے ہیں ان قوانین کے تحت تمام مساجد اور مدارس کی رجسٹریشن لازمی ہے ان مساجد کو رجسٹریشن کرانے کے لئے نوٹس جاری کئے جائیں گے انہوں نے ہدایت کی ان مساجد اور مدارس کیانتظامیہ فوری طور پر رجسٹریشن کے لئے درخواست دے ضلعی انتظامیہ ان درخواستوں پر ہمدردانہ غور کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ضلع میں اسلحہ کی نمائش کے خلاف اور غیر قانونی اسلحہ کے خلاف کاروائی جاری ہے جن افراد کے پاس جعلی قرار دی گئی سریل نمبر کے اسلحہ لائسنس ہیں وہ فوری طور پر لائسنس اور ہتھیار متعلقہ تھانے میں جمع کرادیں دوسری صورت میں سخت ایکشن کے لئے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی فہرستوں پر نظر ثانی کی جارہی ہے اور جلد نئی ترمیم شدہ لسٹ تیار کر لی جائے گی اسی طرح انتہا پسندی کی روک تھام ، نفرت انگیز تقاریر روکنے، ممنوعہ کتب کی فروخت روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات جاری ہیں ۔

ڈی سی او نے کہا کہ نئے قانون کرایہ داری پر عمل درآمد اور غیر ملکیوں کی بستیوں کی بھی سختی سے چیکنگ ہوگی۔ ڈی پی او رائے اعجاز احمد نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے قانون کا سختی سے نفاذ یقینی بنایا جا رہا ہے شر پسندوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی ہوگی اور جو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے اسے بھی قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی ہر گز نہیں ہونے دی جائے گی تاہم اگر کو ئی سمجھتا ہے کہ اسکے خلاف غلط کاروائی ہوئی وہ چار علماء کرام پر مشتمل بورڈ سے رجوع کر سکتا ہے ۔

انہوں نے واضع کیا کہ مساجد میں صرف لاؤ ڈ سپیکر کا ایک ہی یونٹ لگانے کی اجازت ہے تاہم اگر علماکر ام سمجھتے ہیں کہ انکی تعداد زیادہ ہونی چاہیے تو وہ سیاسی نمائندوں کے ذریعے حکومت سے بات کر سکتے ہیں۔ ایم پی اے چوہدری محمد اشرف دیونہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لئے حکومت قانون کا بلا تفریق نفاذ یقینی بنا رہی ہے۔

صدر بار حبیب اللہ ایڈووکیٹ نے تجویز دی کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پولیس اور نمبرداروں کی کمیٹیاں بنائی جائیں اور انکی کوآرڈنیشن بہتر کی جائے۔ سینئر صحافی مرزا نعیم الرحمان نے تجویز دی کہ اخبارات کی انتظامیہ سے کہا جائے کہ وہ نفرت انگیز بیانات شائع نہ کریں۔ علما کرام نے ڈی سی او اور ڈی پی او کو یقین دلایا کہ نیشنل ایکشن پلا ن پر عمل درآمد کے لئے وہ حکومت اور انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیں گے۔