فلسطینی عدالت نے حماس کارکنان کو مسلح ملیشیا تشکیل دینے کے مقدمے سے پانچ سال بعد بری کردیا

جمعہ 30 جنوری 2015 15:04

طولکرم (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) فلسطینی عدالت نے حماس کے 4ارکان کو مسلح ملیشیا تشکیل دینے بارے پانچ سال سے جاری مقدمے میں ثبوت ناکافی ہونے کی بناء پر بری کردیا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کارکنوں یزید خضر، علاء الاعرج، طارق رضوان اور محمد سلیم نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کی جانب سے ان پر مسلح ملیشیا تشکیل دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا وہ چاروں گزشتہ پانچ سال سے مسلسل جھوٹے الزام کے تحت عدالت کے چکر لگاتے رہے اور مقدمہ بھگتے رہے ہیں تاہم گزشتہ روز عدالت نے فلسطینی پولیس کے دعوے کو بے بنیاد قرار دے کر ہماری بریت کا فیصلہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کی جانب سے ہمارے خلاف قائم مقدمہ میں عدالت کو کسی قسم کا ثبوت مہیا نہیں کیا گیا۔ پانچ سال میں عدالت نے مقدمہ کی 45 بار سماعت کی جس کے نتیجے میں ہمارے روز مرہ کے کام بری طرح متاثر ہوتے رہے۔ ہم میں سے کوئی بھی رکن اپنی تعلیم بھی جاری نہ رکھ سکا اور ہمارے پانچ قیمتی سال ایک جعلی مقدمہ میں برباد کردیئے گئے۔