تمام سیاسی و دینی جماعتیں حضور کے ناموس کے تحفظ کیلئے ذاتی و پارٹی مفادات سے بالا تر ہوکر سب متحد ہوجائیں ‘ سراج الحق

جمعہ 30 جنوری 2015 16:45

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف سمیت اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو عزت مغرب اور امریکہ سے وفاداری کی بجائے حضرت محمد ﷺ سے اظہارمحبت کے بدلے میں ملے گی،توہین رسالت ﷺ جیسے گھناؤنے جرم پر بھی اگر کسی کی ایمانی غیرت نہیں جاگتی تو اسے اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہئے ،فرانس میں توہین آمیز خاکوں پر اسلامی ممالک کے حکومتی ایوانوں میں قبرستان کی سی خاموشی چھائی رہی جبکہ غیرت مند مسلمان سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے ،ہم صرف حضرت محمد ﷺ اور قرآن عظیم کی نہیں بلکہ تمام انبیاء اور آسمانی کتب کے احترام کی بات کرتے ہیں ،عالمی امن کو یقینی بنانے کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی اور ڈائیلاگ ضروری ہے ،ابنیاء اور کتب سماوی کی توہین کو عالمی جرم قرار دیا جائے اور ایسی قانون سازی کی جائے کہ کسی کو بھی مذہب اور انبیاء کی توہین کی جرأت نہ ہو۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخیاں اور قرآن کریم پر مقدمہ چلا کر نذر آتش کرنے جیسے واقعات کا تسلسل عالمی امن کو تہ وبالا کرنے کیلئے صیہونیوں کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے ،صلیبی جنگوں کی پشت پر ہمیشہ صیہونی سازشیں کارفرمارہی ہیں ،یہودی مسلمانوں اور مسیحیوں کو لڑانے کیلئے خفیہ سازشوں میں مصروف رہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ توہین رسالت ﷺ کرکے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے دلوں کو زخمی کیا گیا ،لیکن اس بدترین دہشت گردی کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے کسی عالمی ادارے کی طرف سے کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی،انہوں نے مسلم ممالک کے حکمرانوں کی بزدلانہ خاموشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ قیامت کے روز حضور ﷺ کے سامنے کیا منہ لیکر جائیں گے،انہوں نے کہا کہ ہم گستاخان رسول ﷺ کا تعاقب کرتے رہیں گے اور اس وقت تک ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے جب تک کہ اپنے پیغمبر ﷺ اور کتاب اللہ کو ان کی ناپاک جسارتوں سے محفوظ نہیں کرلیتے ۔

انہوں نے کہا کہ حضور ﷺ کی عزت و ناموس کے تحفظ کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنا لاکھوں مسلمان اپنے لئے سعادت سمجھتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک اور اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والی پہلی اسلامی ریاست ہے ،مگر اس کے حکمرانوں کا رویہ انتہائی بزدلانہ اور قابل مذمت ہے ، اس مسئلہ پر اور کسی طرف سے آواز کا نہ اٹھایا جانا اتنا تکلیف دہ نہیں جتنی تکلیف پاکستانی حکمرانوں کی خاموشی سے عوام کو پہنچی ہے ۔سراج الحق نے تمام سیاسی و دینی جماعتوں سے اپیل کی کہ حضور ﷺ کے ناموس کے تحفظ کیلئے ذاتی و پارٹی مفادات سے بالا تر ہوکر سب متحد ہوجائیں ،حضرت محمد ﷺ کی عزت و عظمت سے بڑھ کرہمیں کوئی چیز عزیز نہیں ۔