تنظیم المدارس اہل سنت آزاد کشمیر کی ملک سے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے حکومت ،عسکری اداروں کی غیر مشروط حمایت کا اعلان

جمعہ 30 جنوری 2015 17:45

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) تنظیم المدارس اہل سنت آزاد کشمیر نے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کرنے کیلئے حکومت اور عسکری اداروں کی غیر مشروط حمایت کرتے ہوئے آرمی کورٹس کے قیام سپیڈی ٹرائل کے لیے 21 ویں آئینی ترمیم کا خیر مقدم کیا ہے ، تنظیم المدارس اہل سنت نے حکومت ، اداروں اور پوری قوم کو یقین دلایا ہے کہ ہمارے مدارس کا کسی بھی قسم کی انتہاء پسندی ، دہشگردی ،فرقہ دارانہ قتل و غارت سے کبھی کوئی تعلق تھا نہ ہی آئندہ اس طرح کے کوئی امکانات ، تصورات موجود ہیں، ہمارے دینی مدارس کھلی کتاب کی مانند ہیں حکومت یا کسی بھی ادارہ کا کوئی بھی نمائندہ جب جی چاہے معائنہ کر سکتا ہے ہم ہر ممکن تعاون کریں گے،ہمارے مدارس کو کسی بھی ادارہ کو معلومات مہیا کرنے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہے ،گزشتہ روز صدر تنظیم المداس اہل سنت آزاد کشمیر پیر سید نذیر حسین گیلانی ،محمد الطاف حسین سیفی مولانا منظور حسین قادری نائب صدر، مولانا طارق حسین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وطن عزیز کے کسی بھی حصہ میں اگر کچھ مدارس دہشت گردی ، انتہاء پسندی اور فرقہ دارانہ قتل و غارت میں ملوث ہیں تو ان کو بلا تاخیر بے نقاب کر کے قرار واقعی سزا دیں اور ان کو نشان عبرت بنایا جائے تا کہ آئندہ کوئی مسجد اور مدرسہ جیسے مقدس نام کو غلط مقاصد کے لئے استعمال کی جرات نہ کر سکے ہمیں امید ہے کہ اس سلسلہ میں کوئی ٹال مٹول یا لیت ولعل سے کام نہیں لیا جائے گا یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے دوہرے معیار اور متضاد پالیسوں کو ترک کیا جائے قوم کو ایک ہی سمت لیکر چلا جائے اچھے برے کی تمیز ختم کی جائے، دہشتگردوں کی برین واشنگ مالی امداد سمیت کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے معصوم بے قصور لوگوں کو قتل کرنے والوں ، سکولوں اور مساجد پر حملہ کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی یہ کسی رعایت مستحق ہیں ، پریس کانفرنس کے دوران سانحہ پشاور کی پرزور الفاظ میں مذمت کی گئی اور فرانس کے ہفت روزہ پارلی اییڈور میں بھی گستاخانہ خاکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی فرانس کے سیاسی ، سفارتی ، اخلاقی ، تجارتی ، معاشی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک خداداد پاکستان دو قومی نظریے اور اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیامسلمانان ہند نے اس قیام کیلئے لازوال قربانیاں دی لاکھوں مسلمانوں کی عزت و آبرو پامال ہوئی لوگ بے گھر ہوئے اور جانوں کا نذرانہ پیش کیا لیکن قیام پاکستان سے ہی اس کے دشمنوں نے اس کے خلاف طرح طرح کی سازشیں شروع کر دی اسے اندرونی و بیرونی اعتبار سے انتشار و افتراق کا نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی دشمن کی انہی سازشوں اور بعض اپنے نادانوں کی حماقتوں سے محب وطن مسلمانوں کو سقوط ڈھاکہ جیسے المناک حادثہ سے دو چار ہونا پڑا، لیکن اسلام ، مسلمانوں اور پاکستان کے دشمن کو بچا کچھا پاکستان بھی کسی طور پرگوارا نہیں، اس کے خلاف دن رات سازشیں کرنے سے نہیں رکتا تا کہ اپنے نا پاک عزائم کو کامیاب کرتے ہوئے پاکستان کو شدید سے شدید نقصان پہنچایا جائے لیکن ہماری عسکری قیادت نے بروقت پاکستان کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کی پالیسی بنا کر اہم فیصلہ کیا ہے ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں اس سے پاکستان دشمنوں کے خاتمے کیلئے پوری قوم ایک ہے۔

متعلقہ عنوان :