جامعہ بنوریہ، عیسائیت سے تائب نوجوان نے اسلام قبول کرلیا،

مفتی محمدنعیم کے ہاتھ پر2سالہ عرصہ میں ملکی وغیرملکی مختلف مذاہب کے 388مردوخواتین نے کلمہ شہادت پڑھا

جمعہ 30 جنوری 2015 18:26

جامعہ بنوریہ، عیسائیت سے تائب نوجوان نے اسلام قبول کرلیا،

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) معرف دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں نوجوان نے عیسائیت سے تائب ہوکر اسلام کی پرامن آغوش میں پناہ لے لی۔25سالہ ابراہیم جیکب نے جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں آکراسلام قبول کرنے کی خواہش کااظہارکیا،اس موقع پر ایک سادہ مگر پروقارتقریب کا اہتمام کیاگیاجس میں نومسلم کے والدایڈون جیکب کے علاوہ ، تبلیغی جماعت کراچی کی شوری کے رکن مولانااسماعیل دہلوی، سیکرٹری سندھ ہائیکورٹ عبدالصبور، طارق مدنی ،حاجی ظہوراحمد،اصغرعلی اورجامعہ بنوریہ عالمیہ کے اساتذہ کرام نے شرکت کی ۔

شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے ابراہیم جیکب کو کلمہ شہادت پڑھاکردائرہ اسلام میں داخل کرانے کی سعادت حاصل کی،نومسلم نے جیسے ہی کلمہ شہادت پڑھاتوفضاتکبیراورمبارکبادکی صداوؤں سے گونجی جبکہ حاضرین محفل نے نومسلم کے لئے اسلام پراستقامت ، اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کی دعائیں کیں ۔

(جاری ہے)

نو مسلم کا اسلامی نام ابراہیم یعقوب رکھاگیا ۔ تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ کلمہ شہادت پڑھ لینے کے بعدبحیثیت مسلمان ان پرفرض ہونے والے اسلامی احکامات سے آگاہ کیا اوربتایاکہ دین اسلام قرآن کریم کے احکامات کوخاتم المرسلین رسول اللہ ﷺکے مبارک طریقوں سے پوراکرنے کانام ہے جس میں دنیا وآخرت کے دو جہانوں کی حقیقی کامیبابی پوشیدہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ اپنے بتداسے لیکرموجودہ دورتک ا سلام واحددین ہے جواپنے حقیقی شکل وصورت میں برقرارہے ،یہ دین فطرت ہے جوزندگی کے تمام شعبوں میں قیامت تک آنے والے انسانوں کی رہنمائی کرتاہے ۔انہوں نے حاضرین مجلس کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ دنیابھراسلام اور مسلمانوں کیخلاف ہونے والے منفی پروپیگنڈوں کے باجودآئے روزسیکڑوں غیرمسلم اسلام قبول کررہے ،جن میں دنیاکے ہرمذہب ،ہر زبان اورہرعلاقے کے لوگ شامل ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ 2 سال میں 28کے قریب غیر ملکیوں سمیت 380 سے زائد افراد دائرہ اسلام میں داخل ہوئے جن میں عیسائی ، ہندو دھریہ ، بدھ مت ودیگر کے 210مرداور170خواتین ہیں جبکہ گذشتہ کئی سالوں میں700سے زائد دائرہ اسلام میں داخل ہوچکے ہیں اوراس سلسلے میں شعبہ اعانت مسلم کی بنیاد رکھی گئی تھی جس کے تحت ہرنومسلم کے ساتھ تعاون آمد ورفت کے اخراجات کے علاوہ دیگر ضروریات جیسے رہائش، کپڑے ،خوراک،علاج و معالجہ وغیرہ کا بھر پورانتظام کیاجاتاہے اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر قانونی کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے ان کے جانی تحفظ کیلئے عدالت سے خصوصی اقدامات کے لیے تعاون کیاجاتاہے۔

تقریبا62افرادکو انصاف فراہمی کیلئے اعلیٰ عدالتوں تک لے جانا پڑا ہے ۔ علاوہ ازیں بیرون ملک سے آنے والوں کی تعداد تقریبا 28ہے جو برطانیہ ،امریکہ ،چائنا،تھائی لینڈ ،جاپان ،ملائیشیا،انڈونیشیا،فلپائن،کوریا،سری لنکا، جنوبی افریقہ وغیرہ کے باشندے ہیں ۔