شیرشاہ کی عوام چار سالوں سے پانی سے محروم ہے، واٹر بورد کاعملہ ہائیڈرنٹس مافیا کے ساتھ ملکر عوام کو ذبح کر رہا ہے، قاری محمد عثمان

6فروری تک شیرشاہ کالونی میں پانی کی مکمل سپلائی بحال نہ ہوئی تو 8فروری کو آئندہ کا لائحہ ٴ عمل طے کیا جائیگا، ایم ڈی واٹر بورڈآفس سمیت کئی اہم مقامات کا گھیراوٴ شامل ہوگا، شیرشاہ پراچہ چوک پر پانی کی عدم سپلائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور دھرنے سے خطاب

جمعہ 30 جنوری 2015 20:45

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہا کہ شیرشاہ کی عوام گزشتہ چار سالوں سے پانی سے محروم ہے۔ واٹر بورد کاعملہ ہائیڈرنٹس مافیا کے ساتھ ملکر عوام کو ذبح کر رہا ہے۔ ایس ڈی ایم سائٹ ، رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ افسران کی یقین دہانی کے مطابق اگر آئندہ جمعہ 6فروری تک شیرشاہ کالونی میں پانی کی مکمل سپلائی بحال نہ ہوئی تو اتوار 8فروری کو آئندہ کا لائحہ ٴ عمل طے کیا جائے گا۔

جس میں ایم ڈی واٹر بورڈآفس سمیت کئی اہم مقامات کا گھیراوٴ شامل ہوگا۔ وہ جمعہ کو شیرشاہ پراچہ چوک پر شیرشاہ میں ایک طویل عرصہ سے پانی کی عدم سپلائی کے خلاف شیرشاہ امن اتحاد کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے اور دھرنے سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نذیر احمد باچا، محمد ایاز آفریدی ، عمران قادری، اسلم جدون ، ایلڈر شہباز، ماما دلاور ، ملک محمد اسلم، ملک فدا حسین ، آصف علی جھنڈا والا، محمد شہزاد بٹ ، عزیز الرحمن عزیز، دوست محمد ، عزیز خان ، ارسلان شیخ، زر زمین خان، خائستہ رحمن اور دیگر موجود تھے۔

قبل ازیں ایس ڈی ایم سائٹ عبدالجبار شاہانی ، رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ افسران اور شیرشاہ امن اتحاد میں شامل تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے نمائندوں سے ان کی ضمانت پر یہ طے ہوا تھا کہ آج دھرنے اور مظاہرے کو مختصر کردیں ۔ ہم ایک ہفتہ یعنی آئندہ جمعہ تک پورے شیرشاہ میں پانی کی مکمل سپلائی کو یقینی بنائیں گے ۔ قاری محمد عثمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ واٹر بورڈ کے عملہ کے بجائے اہلیان شیرشاہ ، ایس ڈی ایم سائٹ ، ڈی ایس آر سائٹ اور ڈی ایس پی سائٹ جو اعلی ٰ افسران کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک ہفتہ یعنی جمعہ 6فروری تک پانی کی پورے شیرشاہ میں مکمل سپلائی کا وقت مانگ رہے ہیں۔

لہذا اہلیان شیرشاہ ان اہم افسران کی ضمانت پر اپنے احتجاج کو جمعہ 6فروری تک ملتوی کرتے ہیں اور اگر ان کے ساتھ واٹر بورڈ نے وہی کچھ کیا جو کراچی کے شہریوں : خصوصا شیرشاہ کی عوام کے ساتھ کر رہا ہے تو پھر اتوار 8فروری کو ایک بڑے جلسہ میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے دھرنے میں شریک مظاہرین سے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ شیرشاہ کے اکبر روڈ کی عوام 4سال سے ،محمد ی روڈ کی 50فیصد آبادی 3سال سے ، اردو بازار اور ناگوری محلہ ، ڈی بلاک وغیرہ کے لوگ2سال سے پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں جبکہ واٹر بورڈ کا عملہ اوپر سے نیچے تک دونوں ہاتھوں سے ہائیڈرنٹس اور غیرقانونی کنکشن لینے والی فیکٹری مالکان سے رقوم بٹورنے کے کالے دھندے میں مصروف ہیں۔

چند ایماندار افسران واٹر بورڈ میں نشان عبرت اور قابل نفرت بنے ہوئے ہیں۔ ان کی کوئی نہیں سنی جاتی۔ صوبائی حکومتیں ہمیشہ مصلحتوں کا شکار رہی ہیں۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ اہلیان شیرشاہ کی جانب سے کئی عرصہ سے بارہا واٹر بورڈ کے مختلف چیئر مین حضرات اور ذمہ داران حضرات کو نشاندہی کرائی گئی ہے کہ ناظم آباد پل سے گلبائی تک تمام ہائیڈرنٹس اور 3,4,5اور 6انچی غیرقانونی لائنوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔

اہلیان شیرشاہ واٹربورڈ کے شانہ بشانہ ہونگے تاکہ بلدیہ اور ماڑی پور میں پانی کا مصنوعی اور واٹر بورڈ کا پیدا کردہ بحران ختم ہوسکے۔ مگر اس پر عمل نہیں ہورہا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی شیرشاہ چوک میں بڑے بڑے زمین دوز ٹینک بنے ہوئے ہیں ،بشمول واٹربورڈ کے خداپرست اور ایماندار افسران کے روزانہ ایک لاکھ گیلن پانی جمع ہوکر فیکٹریوں میں سپلائی کیا جاتا ہے۔

قاری محمد عثمان نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور ڈی جی رینجرز و آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ ذاتی دلچسپی لیکر کراچی کی قدیم آبادی شیرشاہ کا گزشتہ چار ،تین اور دو سال سے بند پانی کو نوٹس لیکر واٹر بورڈ کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے ۔ بصورت دیگر عوام لاٹھی چارج اور گرفتاریوں سے ڈرنے کے بجائے اپنے حق کے حصول کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :