شکار پور دھماکے میں ملوث انسانیت دشمن دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا، وزیراعلی سندھ،

سندھ سے دہشتگردی کے ناسور کا ہر قیمت پر خاتمہ کرکے ہی دم لینگے، شکارپور سانحے کی مذمت ، لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار

جمعہ 30 جنوری 2015 20:52

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے نماز جمعہ کے دوران شکارپور میں امام بارگاہ میں ہونے والے دہشتگرد حملے جس کے نتیجے میں 50سے زائد معصوم شہری شہید اورتقریباً60سے زائد افراد زخمی ہوئے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس حملے کو معصوم شہریوں پر بزدلانہ حملہ قرار دیا اور اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ اس ہولناک حملے میں ملوث انسانیت دشمن دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہڑے میں لایا جائے گااور صوبہ سندھ سے دہشتگردی کے ناسور کا ہر قیمت پر خاتمہ کرکے ہی دم لیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے امام بارگاہ میں بم دھماکے پر ہلاکتوں پر دلی صدمے اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحے پر حکومت سندھ کی جانب سے صوبے بھر میں ایک روزہ سرکاری سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے حملے میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کیلئے فی کس5- لاکھ روپے اورشدید زخمیوں کیلئے فی کس ایک لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے اور تمام زخمیوں کا علاج سرکاری خرچ پر کرانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس اور رینجرز ایسے دہشتگرد حملوں سے خوفزدہ نہیں ہونگے بلکہ دہشتگردوں کے خلاف مزید موثر اور کڑی کاروائی کریں گے۔ انہوں نے آئی جی سندھ پولیس کو اس انسانیت سوز دہشتگرد حملے کی تحقیقات کرنے،اسباب جاننے اور اس میں ملوث مجرموں کا سراغ لگانے کی ہدایت کی ہے اور اس سلسلے میں مکمل رپورٹ فوری طور پر پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

انہوں نے آئی جی پولیس سندھ کو واقعے سے متعلق تفصیلی رپورٹ جلد سے جلد پیش کرنے کے بھی احکامات دیئے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے بھر کے تمام ڈی آئی جیز پولیس کوچوکنا رہنے،فول پروف سیکیورٹی انتظامیہ باالخصوص مذہبی مقامات پر اور دہشتگرد عناصر کے ہمدردوں کی نشاندہی کرنے اور ان کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہروں میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کے بعد دہشتگردوں نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرکے فرار ہونا شروع کیا ہے اور وہ اب اندروں سندھ چھوٹے شہروں اور قصبوں کو اپنی مذموم کاروائیوں کے ذریعے نشانہ بنا رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ صوبہ کی بارڈرز اور تمام داخلی راستوں پر کڑی نگاہ رکھیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر صحت کو ہدایت کی کہ تمام سرکاری اسپتالوں علاج معالجے کی بہترین سہولیات کا اہتمام کیا جائے اور انہوں نے شدید زخمیوں کو سکھر، لاڑکانہ اور اگر ضروری ہو تو کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ جوکہ پی پی سندھ کے صدر بھی ہیں نے مقامی پارٹی رہنماؤں/ کارکنوں سے بھی کہاکہ وہ واقعے میں متاثر ہونے والے خاندانوں اور زخمیوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون اور مدد کریں۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے کہا کہ وہ متاثرہ خاندانوں کے پاس جاکر ان سے اظہار تعزیت بھی کریں اور کل بروز ہفتے کو اپنے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندہ کر سوگ کریں۔

انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ پی پی کی سندھ حکومت اس مشکل گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کچھ سیاسی مخالفین کی تنقیدی بیانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسے عناصر اس غمزدہ صورتحال کو بھی اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرکے اپنی سیاست کو چمکا رہے ہیں، بجائے اس کے وہ متاثرہ خاندانوں کی داد رسی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں تمام سیاسی پارٹیوں کو دہشتگردی کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر متحد اور متفق ہوکر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مورال کو بلند کرنا چاہیے،جیسا کہ اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں نے طے کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :