سپریم کورٹ میں ریلوے کو سامان کی فراہمی میں خورد برد بارے مقدمہ میں گرفتار ملزمان کی ضمانت کیلئے دائر درخواست کی سماعت،

سابق وزیر ریلوے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور کیس کے نئے اور سابقہ تفتیشی افسران کو نوٹس جاری کردیا گیا

جمعہ 30 جنوری 2015 21:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) سپریم کورٹ نے ریلوے کو سامان کی فراہمی میں خورد برد کے حوالے سے مقدمہ میں گرفتار ملزمان کی ضمانت کیلئے دائر درخواست کی سماعت کے دور ان سابق وزیر ریلوے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور کیس کے نئے اور سابقہ تفتیشی افسران کو نوٹس جاری کردیا۔ جمعہ کو جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس اعجاز چوہدری پر مشتمل تین رکنی بینچ نے گرفتار ملزمان کی جانب سے دائر ضمانت کی درخواست کی سماعت کی۔

نیب کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل علی محمد زئی نے عدالت کو بتایا کہ کمپنی نے بچا ہوا سامان بھی ریلوے کو واپس نہیں کیا تھا جس کے نتیجے میں دونوں اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ خورد برد میں ملوث ملزمان آزادانہ گھوم رہے ہیں،اب تک خورد برد میں ملوث کسی افسر کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے ملزمان کے وکیل فاروق امجد سے کہا کہ اگر کمپنی واجب الادا رقم میں سے ڈیڑھ کروڑ روپے فی الفور اور باقی رقم قسطوں میں ادا کرے گی تو عدالت ملزمان کی ضمانت کرے گی جس پر فاضل وکیل نے کہا کہ کمپنی فوری طور پر صرف ایک کروڑ روپے جمع کر سکتی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ یہ ہمیں منظور نہیں، عدالت کیس کو دیکھ کر فیصلہ کرے گی کہ خورد برد میں کون ملوث تھا اور ان کے خلاف کیا کیا چارج بنتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور، کیس کے سابق تفتیشی افسر رومان ظہیر، نئے تفتیشی افسر اکرم ڈار اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 16فروری تک ملتوی کر دی۔