میرپورخاص،نجی ہسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ، نوزائیدہ بچی پر تجربات کے بعد حیدرآباد ریفر کر دیا، دم توڑ گئی، لواحقین کا احتجاج

جمعہ 30 جنوری 2015 23:23

میرپورخاص( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) نجی اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ، نوزائیدہ بچی پر تجربات کرنے کے بعد حیدرآباد ریفر کر دیا جہاں وہ دم توڑ گئی ، لواحقین کا اسپتال کے سامنے احتجاج ،تفصیلات کے مطابق حمید پورہ کالونی کے رہائشی میثاق احمد خان نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ میری بیوی گذشتہ 8ماہ سے ڈاکٹر فیلومینا کے زیر علاج تھی، چند روزقبل جس اسپتال میں میری بیٹی کی ولادت ہوئی مذکورہ ڈاکٹر اسی اسپتال سینٹ ٹریضہ ( امریکن اسپتال ) کی سینئر سرجن ڈاکٹر ہیں ، لیکن اس وقت وہ وہا ں موجود نہیں تھیں جسکے باعث ڈلیوری وہاں کی نا تجربہ کار اسٹاف نے کرائی اور ہمیں آگاہ نہیں کیا کہ آپکی بچی کی حالت تشویشناک ہے جسکی زمہ دار مذکوہ اسپتال کی ایڈمنسٹریٹر میڈم ایگنس حنیف ہے، جب نو مولود بچی کی حالت زیادہ خراب تو اسٹاف وہاں کے کنسلٹنٹ ڈاکٹرصدیق نوہانی کو بار بار فون کرتے رہے لیکن وہ دو گھنٹے کی تاخیر سے پہنچے جب تک میری بیٹی کی حالت مزید خراب ہو گئی تھی ، پیدائش کے دس گھنٹے کے بعداسپتال کے عملے نے ہمیں بچی حیدرآباد لے جانے کو کہا جہاں وہ دو روز زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گئی اس حوالے سے بیٹی کی لاش کے ساتھ مذکورہ اسپتال کے سامنے احتجاج کے دوران میثاق احمد نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مجھے اب معلومات مل رہی ہیں کہ اس اسپتال میں اسٹاف کی لا پرواہی مستقل بنیادوں پر چل رہی ہے کیونکہ اس قبل بھی ایسے واقعیات رونماء ہو چکے ہیں لیکن اسپتال انتظامیہ نے ک بھی نوٹس نہیں لیا ، انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پچاس سالوں سے بھی زائد عرصے چلنے والے اس اسپتال کو جس کا زچہ و بچہ کے حوالے سے شمار بہترین اسپتالوں میں ہوتا تھا کچھ عرصہ سے مذکورہ اسٹاف کی تعیناتی کے بعد واقعیات میں اضافہ ہوا ہے ، اس اسپتال کو بند کرایا جائے اور میری ان ڈونرز سے بھی اپیل ہے کہ وہ اس اسپتال کے لئے ڈونیشن دینا بند کر دیں ۔

متعلقہ عنوان :