شیعہ علماء کونسل نے سانحہ شکار پور پر تین روزہ سوگ کا اعلان، اتوار کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا،

آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک میں وسیع کرکے دہشت گردوں کے ٹھکانوں، سرپرستوں اور سہولت کاروں کو گرفت میں لے کر حقائق منظر عام پر لائے جائیں ،علامہ ساجد نقوی کا مطالبہ، جب تک دہشت گر دوں پر آہنی ہاتھ نہیں ڈالا جاتا معصوم جانیں نذرانہ شہادت پیش کرتی رہیں گی، کارکن پرامن اور اتحاد امت کا دامن تھامے ہیں ،سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل عارف واحدی

جمعہ 30 جنوری 2015 23:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) شیعہ علماء کونسل نے سانحہ شکار پور پر تین روزہ سوگ کا اعلان، اتوار کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا، قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے مطالبہ کیاہے کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک میں وسیع کرکے دہشت گردوں کے ٹھکانوں، سرپرستوں اور سہولت کاروں کو گرفت میں لے کر حقائق منظر عام پر لائے جائیں جبکہ علامہ عارف حسین واحدی نے کہاکہ جب تک دہشت گر دوں پر آہنی ہاتھ نہیں ڈالا جاتا معصوم جانیں نذرانہ شہادت پیش کرتی رہیں گی، کارکن پرامن اور اتحاد امت کا دامن تھامے رہیں ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کاشکار پور لکھی در میں مسجد و امام بارگاہ کربلا معلی میں نماز جمعہ میں نمازیوں کی شہاد ت وجانی نقصان پر دلی افسوس کا اظہاراور واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے ، دہشت گردی معمولی وقفے کے بعد آئے روز بڑھ رہی ہے اور دہشت گردسرعام دندناتے پھر رہے ہیں اس گھمبیر صورتحال میں عوام کا کوئی پرسان حال نہیں لہٰذا ضرب عضب کا دائرہ وسیع کرکے دہشت گردوں‘ ان کے ٹھکانوں اور ان کے سرپرستوں و سہولت کاروں کو گرفت میں لے کر حقائق منظر عام پر لائے جائیں ۔

(جاری ہے)

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے بھی سانحہ شکار پور لکھی در واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سانحہ شکار پورلکھی در مسجد و امام بارگاہ کربلا کے واقعہ پر 3روزہ سوگ کے اعلان کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا بھی اعلان کیا ، علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ جب تک دہشت گردوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی نہیں کی جاتی اس وقت تک معصوم جانوں کا ضیاع ہوتارہے گا، عوام اس وقت شدید اضطراب اور بے چینی کا شکار ہیں عوام کوتحفظ فراہم کرنا ریاست کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

یہ واقعہ درندگی اور سفاکیت پر مبنی ہے کہ نماز کی حالت میں عبادت میں مصروف لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جائے۔یہ واقعہ سندھ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے،جو لوگ سانحہ پشاور میں ملوث ہیں وہی افراد سانحہ راولپنڈی امام بارگاہ اورسانحہ شکار پور لکھی در مسجد وامام بارگاہ میں ملوث ہیں ۔ہم نے بار بار متوجہ کیا ہے کہ دہشتگردوں ،سرپرستوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف بلاتفریق کاروائی کی جائے ۔

ہم نے موجودہ آپریشن ضرب عضب کو پُورے ملک میں وسیع کئے جانے کا مطالبہ کیا لیکن اس سلسلہ میں ادراروں کی خاموشی معنی خیز ہے ۔حکمران توازن کی پالیسی کے تحت معاشرے میں عام لوگوں کو توحراساں کر رہے ہیں لیکن اصل دہشت گرد وں کو پر ہاتھ نہیں ڈالا جارہا بلکہ دہشت گردوں کے سرپرستوں کو پنجاب اور سندھ حکومت کی جانب سے مہمان بنا کر رکھا ہوا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ دہشتگردوں کو فی الفور ان کے انجام تک پہنچایا جائے ۔

دہشت گردوں کو سزائے موت پر عملدرآمد شروع ہوا تو حکومتی دعوے تو بہت نظرآئے لیکن عملی طور پر اسمیں رکاوٹیں پیدا کرکے پھانسی کے عمل کو روکا جارہا ہے جس سے دہشتگردوں کے حوصلے زیادہ بڑھ رہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ دہشتگردوں کی پھانسیوں پر عملدرآمد کے عمل کو تیز کیا جائے۔قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی اور علامہ عارف حسین واحدی نے سانحہ شکار میں شہید ہونے والوں کے لواحقین اور پسماندگان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور کارکنوں کو امدادی کاروائیوں میں بھرپور حصہ لینے کی تاکید کی اور کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا

متعلقہ عنوان :