پاکستانی مصنوعات کو بین الاقوامی منڈیوں میں ملکوں کے مقابلے میں بہتر بنانے کیلئے ایکسپورٹ ری فائنانس پر مارک اپ ریٹ کم کیا جائے ، لسبیلہ ایوان تجارت و صنعت

ہفتہ 31 جنوری 2015 12:18

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء)یعقوب ایچ کریم صدر لسبیلہ ایوان تجارت و صنعت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کی طلب کو بین الاقوامی منڈیوں میں علاقے کے دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بہتر بنانے کیلئے ایکسپورٹ ری فائنانس پر مارک اپ ریٹ کو کم کیا جائے اور اسے KIBOR-1کی بجائے KIBOR-3پر مقرر کرے تاکہ پاکستان کے روپے کے مقابلے میں USڈالر کے گرتی ہوئی شرح کی وجہ سے برآمدکنندگان کو ہونے والے نقصان کو پورا کیا جاسکے ،انہوں نے کہاکہ موجودہ شرح یعنی KIBOR-1 (7.5%) پاکستانی برآمدکنندگان کے لئے بہت زیادہ ہے کیونکہ ان کے مقابلے میں ویتنام،بنگلہ دیش ،سری لنکا ،چین اور بھارت وغیرہ میں ہمیشہ شرح بہت کم ہے ،انہوں نے کہا کہ برآمدی صنعتوں کی پیداوار خام مال اور بجلی ،گیس وغیرہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے کافی مشکلات کاشکار ہے اور پاکستانی مصنوعات کیلئے بین الاقوامی منڈی میں قیمتوں کے لحاظ سے مقابلہ کرنا بہت مشکل ہوچکا ہے مزید یہ کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میںUS ڈالر کی گرتی ہوئی شرح نے مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے اور برآمدکنندگان کا نفع کم سے کم تر ہوچکا ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ ایسے حالات میں ضروری ہے کہ ایکسپور ٹ ری فائنانس کی شرح کم از کم KIBOR-3(5.5%) پر مقرر کیا جائے تاکہ بین الاقوامی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی گرتی ہوئی ساکھ کو سمبھالا جاسکے ،انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ برآمدکنند گان کی اس تجویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے تاکہ برآمدی صنعتیں اپنا پیداواری عمل جاری رکھ سکیں اور برآمدات کو فروغ حاصل ہو�

(جاری ہے)