اہل تشیع کا قتل پاکستان کیخلاف گہری سازش ، بیگناہوں کا قتل قابل مذمت ہے ،غلام عباس صدیقی

ہفتہ 31 جنوری 2015 12:59

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اور ڈر کے باعث پاکستان میں حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے یہ رٹ اس دن بحال ہوگی جس دن حکومت ملک میں دہشت گردی کے اصل کرداروں امریکہ،اسرائیل اور بھارت سے دو ٹوک الفاظ میں بات کریگی، اسلامی تحریک طلبہ پاکستان کے رہنماوٴں غلام عباس صدیقی،شاہد نذیر،ذکی الدین،محمد عدنان،عبدالغفار نے شکار پورمیں خودکش حملے کے نتیجے میں قتل اور زخمی ہونیوالے پاکستانیوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ شکارپورپاکستان کے خلاف گہری سازش ہے ایک خاص مذہب کی عبادت گاہ کو نشانہ بنانے کا مقصد وطن عزیز میں خانہ جنگی کے حالات پیدا کرنا ہیں اس حملے میں اسلام اورپاکستان دشمن قوتوں کو کسی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ،اسلامی تحریک طلبہ کے قائدین نے کہا کہ سانحہ شکارپور کے مجرم کسی رعائیت کے مستحق نہیں انھیں بے نقاب کرکے قوم کے سامنے لایا جائے امریکہ،اسرائیل،بھارت کسی قیمت پر پاکستان میں امن کے خواہش مند نہیں ہیں یہ حملہ انہی قوتوں کاشاخسانہ ہے حکومت بھارت سے دوستی کے نام کی پینگیں نہ چڑھائے بلکہ دہشت گردی میں ملوث بھارت اور اس کے سر پرستوں امریکہ اور اسرائیل کے نام کھلے عام ثبوت سے دنیا کے سامنے پیش کرے پاکستان میں ساری دہشت گردی کے تانے بانے انہی قوتوں سے ملتے ہیں انہوں نے کہا کہ عقیدے،مذہب کے اختلافات کا دہشت گردی سے تعلق نہیں ہے،پاکستان کی کسی دینی جماعت نے اختلافات کی بنیاد پر کسی مخالف کو قتل کرنے کی حمایت نہیں کی ،حکومت ملک دشمن عناصر کا چہرہ بے نقاب کرے ،حقیقی امن قائم کرنے کے لئے حکومت کو اسلامی نظام اور اسلامی سزاوٴں کا اجراء فورا کردینا چاہیے اسلام ہی واحد امن کا راستہ ہے اسلامی تحریک طلبہ بے گناہوں کے قتل عام پر شیعہ مذہب اور لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا دہشت گردی کو دینی حلقوں کے ساتھ جوڑنے کی بجائے حکومت اصل دشمنوں کا تعین کرکے ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائے۔

متعلقہ عنوان :