بھارتی ریاست اترپردیش میں پولیس سٹیشن سے انسانی ڈھانچے برآمد

برآمد ہونے والے انسانی ڈھانچوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہونے کا امکان

ہفتہ 31 جنوری 2015 14:23

لکھنو (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء ) بھارت کی ریاست اتر پردیش کے ضلع ناوٴ میں پولیس لائن کے ایک پرانے کمرے سے بوریوں میں بند انسانی ڈھانچے برآمد ہوئے ہیں۔اعلیٰ حکام کے مطابق تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ یہ انسانی ڈھانچے کہاں سے آئے۔برآمد ہونے والے انسانی ڈھانچوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔

یہ ڈھانچے 25 کے قریب بوریوں میں رکھے ہوئے ملے ہیں۔ گذشتہ شام کی شام کچھ لوگوں نے اناوٴ کی پولیس لائن کے ایک کمرے میں انسانی ڈھانچوں کی موجودگی کا اطلاع دی تھی۔اناوٴ کے ضلعی افسر کے مطابق جس جگہ پولیس لائن ہے وہاں سال 2008 میں ایک سرکاری ہسپتال ہوا کرتا تھا۔پولیس لائن اناوٴ شہر کے وسط میں واقع ہے۔ پولیس افسران نے جب کمرا کھولا تو اس میں کئی بوریاں رکھی ملیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے کچھ بوریوں پھٹی ہوئی تھیں۔ بوریوں کو کھولا گیا تو ان میں سے انسانی ڈھانچے برآمد ہوئے۔
اناوٴ کے پولیس چیف مہندرا پال سنگھ نے بھارتی اخبار کو بتایا کہ کم سے کم 100 لاشیں تحقیقات کے لیے پولیس سٹیشن میں رکھی گئی تھیں۔انھوں نے کہا کہ ’حقائق جاننے کے لیے باقاعدہ ڈی این اے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔‘پولیس لائن میں انسانی ڈھانچے کہاں سے آئے اس بارے میں نہ تو فی الحال پولیس کچھ کہہ رہی ہے اور نہ انتظامی افسر کچھ بتا رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے: ’ ڈھانچے کہاں سے آئے، کس طرح آئے، اس کی جانچ کی جائے گی۔‘اتر پردیش کے پولیس ڈائریکٹر مکل گوئل نے کہا ہے کہ اناوٴ پولیس سے انسانی ڈھانچوں کے ملنے کے بارے میں جواب طلب کیا گیا ہے۔کچھ ہی دن پہلے اناوٴ ضلع کے ہی پر ر گھاٹ پر 100 سے زیادہ لاشیں گنگا دریا میں ملی تھیں۔اناوٴ کے ضلعی افسر کے مطابق جس جگہ پولیس لائن ہے وہاں سال 2008 میں ایک سرکاری ہسپتال ہوا کرتا تھا

متعلقہ عنوان :