شدید ترین سردی کا پہلا مرحلہ

مقبوضہ کشمیر: چالیس روزہ ” چلہ کلاں“ رخصت ہو گیا

ہفتہ 31 جنوری 2015 14:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء)مقبوضہ کشمیر میں چالیس دنوں پر محیط شدید ترین سردی کا پہلا مرحلہ جسے مقبوضہ علاقے میں” چلہ کلان“ کہا جاتا ہے ،اختتام ہو گیا ہے ۔ چلہ کلان جس کی شروعات 21دسمبر کو ہوتی ہے اس بار جہاں سردی کے ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہاوہیں مقبوضہ وادی کے میدانی علاقوں میں زیادہ برف باری بھی نہیں ہوئی۔

چلہ کلان میں دن کے درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا اور 18جنوری کو دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 12.7ڈگری سنٹی گریڈ تک جا پہنچا ۔اس دوران 2جنوری کی رات سرد ترین رات رہی اور اس رات کم سے کم درجہ حرارت منفی.4ڈگری سنٹی گریڈ رہا۔ چلہ کلان کا آغاز 21دسمبرسے ہوتا ہے جو31جنوری تک جاری رہتا ہے۔ چلہ کلان کے بعد چلہ خورد کے 20دن اور بعد ازاں چلہ بچہ کے 10دن ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

فروری کے آخر تک شدید سردی کے یہ تین مرحلے ہوتے ہیں۔ چلہ کلان ،چلہ خورد اور چلہ بچہ کے دوران کشمیر میں روایتی طور پرکانگڑیوں،گرم ملبوسات اورجسم کو حرارت پہنچانے والی دیگر چیزیں استعمال کی جاتی ہیں۔ 70روزہ اس موسم میں مقبوضہ وادی کے لوگوں کے کھانے کے انداز بھی بدل جاتے ہیں۔ نمکین چائے کا استعمال بڑھ جاتا ہے ۔ مچھلی اور مختلف اقسام کی دالوں کے علاوہ ایسی سبزیاں بھی کھائی جاتی ہیں جوگرمیوں کے دنوں میں سکھاکر خاص طور پر سردی کے اس موسم کیلئے رکھی جاتی ہیں ۔

سرینگر میں تعینات محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اگلے چند دنوں کے دوران جموں وکشمیر میں عمومی طور پر موسم خشک رہے گا اورفی الوقت برفباری کی امید نہیں ۔انہوں نے بتایا کہ 3اور4فروری کو میدانی علاقوں میں ہلکی بارش جبکہ بالائی علاقوں میں درمیانہ درجہ کی برف باری کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ 1980کے بعد رواں برس چلہ کلان خشک رہا اور میدانی علاقوں میں برفباری نہیں ہوئی۔