تیل اور گیس کے ذخائر ، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ بے نقاب ہوگیا

اتوار 1 فروری 2015 19:34

تیل اور گیس کے ذخائر ، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ بے نقاب ہوگیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔1فروری۔2015ء) تیل اور گیس کے حوالے سے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ بے نقاب ہو گیا ہے، ملٹی نیشنل اور پاکستانی کمپنیاں اربوں روپے ذخائر فروخت کرکے آمدنی کھاگئی ہیں جس کی دستاویزات میڈیا تک پہنچ گئی ہیں ۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق کم ازکم 10 ملٹی نیشنل اور پاکستانی کمپنیوں نے تیل و گیس کی تلاش کے لیے آزمائشی لائسنس حاصل کیے اور گذشتہ تین سالوں میں 134 ارب روپے کی تیل اور گیس کو غیر قانونی طور پر فروخت کر دیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے تیل تلاش کرنے کا لائسنس حاصل کرنیوالی کمپنیوں نے گذشتہ ایک عشرے کے دوران کسی بھی جگہ پر باقاعدہ طورپر کھدائی کا کام شروع نہیں کیا ، پٹرولیم مصنوعات کے شواہد ملنے کے ساتھ ہی معاملات اگلے ہاتھ نمٹادیئے جاتے رہے ۔

(جاری ہے)

بتایاگیاہے کہ تیل اور گیس نکالنے کے لیے آزمائشی کنویں بھی فروخت کر دے گئے ہیں جن سے محض دو کمپنیوں نے 40 ارب روپے کما لیے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تیل اور گیس کے ذخائر پر دس سے زائد ملٹی نیشنل اور پاکستانی کمپنیوں کا راج ہے جبکہ یہ کمپنیاں قومی خزانے کے 86 ارب روپے بھی ہڑپ کر چکی ہیں جن کا کوئی حساب موجود نہیں ہے۔میڈیا کے سامنے آنے والی رپورٹ پروزارت پٹرولیم کی جانب سے تاحال کوئی موقف سامنے نہیں آیا ۔

متعلقہ عنوان :