وزیر اعلی ہاوٴس کے باہر سول سوسائٹی کا احتجاجی دھرنا اختتام پذیر

بدھ 4 فروری 2015 11:31

وزیر اعلی ہاوٴس کے باہر سول سوسائٹی کا احتجاجی دھرنا اختتام پذیر

سندھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4فروری 2015ء) شکار پور سانحے بعد سے دہشتگردی کے خلاف ہی سول سوسائٹی نے تیس گھنٹے سے دھرنا دیا ہوا تھا جو اب سول سوسائٹی اور سندھ حکومت کے مابین کامیاب مذاکرات کے بعد اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ دھرنے میں مظاہرین نے دہشتگروں کے ساتھ ساتھ سندھ حکومت کے خلاف بھی نعرہ بازی کی تھی ان کا کہنا تھا کہ حکومت کالعدم تنظیموں کو بے نقاب کرے اور ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

وزیر اعلی سندھ کے مشیر وقار مہدی نے دھرنے کے شکاء سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے وزیر اعلی ہاوٴس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیروزیر اعلی سندھ شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور میں ہونے والے زخمی افراد کا علاج کرایا جائے گا اور اس کے علاوہ 15 روز کے اندر وال چاکنگ کے خلاف مہم کا بھی آغاز کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سول سوسائٹی کے ارکان جب دھرنا دینے کی غرض سے وزیر اعلی ہاوٴس کے قریب پہنچے تھے تب پولیس سے تلخ کلامی ہوئی اور پولیس نے ان کو آگے بڑھنے سے منع کر دیا تھا۔ جس پر شرکاء نے پی آئی ڈی سی چوک پر ہی دھرنا دینے کی ٹھان لی۔ اور بعد ازاں وزیر اعلی ہاوٴس جانے والے راستے پر بھی رکاوٹیں لگا دیں۔ دھرنا ختم ہونے پر بھی شرکاء نے یہی مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کالعدم تنظیم کے سربراہان کو گرفتار کرے اور ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور سانحہ شکار پور میں زخمی ہونے والے افراد کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور ان کو بہتر علاج کے لیے کراچی منتقل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :