سموں کی بائیومیٹرک رجسٹریشن پر صارفین سے 10 روپے ٹیکس کی وصولی کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

بدھ 4 فروری 2015 21:07

سموں کی بائیومیٹرک رجسٹریشن پر صارفین سے 10 روپے ٹیکس کی وصولی کولاہور ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔4فروری۔2015ء) سموں کی بائیومیٹرک رجسٹریشن پر صارفین سے 10 روپے ٹیکس وصولی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیاہے ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور موبائل کمپنیاں اپنی غفلت کا بوجھ صارفین پر ڈال رہی ہیں۔

(جاری ہے)

عفت چودھری نامی شہری کی طرف سے دائر اس درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ سانحہ پشاور کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور موبائل فون کمپنیوں نے سموں کی بائیومیٹرک رجسٹریشن کا سلسلہ شروع کیا ہے مگر ہرموبائل فرنچائز پرصارفین سے بائیومیٹرک سم کی رجسٹریشن پردس روپے ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے جوغیرقانونی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کا ٹیکس عائد کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کو ہے جبکہ پی ٹی ایکٹ بھی کسی بھی موبائل صارف سے اضافی ٹیکس وصولی کی اجازت نہیں دیتا، درخواست گزار کے مطابق ملک بھر میں غیررجسٹرڈ سمیں پی ٹی اے اور موبائل کمپنیوں کی غفلت کا نتیجہ ہے مگر پی ٹی اے اور کمپنیوں کی غفلت کا بوجھ صارفین پر ڈالا جا رہا ہے ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے پی ٹی اے اور موبائل کمپنیوں کو سموں کی بائیومیٹرک رجسٹریشن پر صارفین سے دس روپے ٹیکس وصول کرنے سے روکا جائے۔