قتل ہونیوالی ماں ،اسکی دو بیٹیوں اور خود کشی کرنیوالے شخص کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ مکمل ، لاشیں ورثاء کے حوالے،

مقتولہ فریدہ کوپیٹ میں 3گولیاں ماریں گئیں، مائرہ کو ایک گولی گردن میں لگی،نائرہ کو ایک دائیں طرف پسلی میں اور دوسری سر پر لگی، ملزم بشیر نے اپنے دائیں طرف کنپٹی پرگولی مارکر خودکشی کی،پولیس نے تین خواتین کے قتل اور خودکشی کرنے کے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ، ملزم بشیرکے موبائل فون اورمائرہ کے فون پر ایس ایم ایس کاریکارڈ حاصل کر لیا گیا ، بشیر میسجز کے ذریعے مائرہ کو ملنے پر اصرار کرتا تھا، بشیر کی پستول سے 7گولیاں نکلیں،گاڑی سے ملنے و الی سی ڈی 4جگہ سے ٹوٹی ہوئی جسے فرانزک معائنے کیلئے بھیج دیا گیا ہے ‘ انکشافات

جمعرات 5 فروری 2015 20:09

قتل ہونیوالی ماں ،اسکی دو بیٹیوں اور خود کشی کرنیوالے شخص کی ابتدائی ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5فروری2015ء) لاہور میں قذافی اسٹیڈیم کے باہر قتل ہونے والی ماں اور اسکی دو بیٹیوں اور خود کشی کرنے والے شخص کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ مکمل کر لی گئی ۔ذرائع کے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتولہ فریدہ کوپیٹ میں 3گولیاں ماری گئیں، 20 سالہ مائرہ کو ایک گولی گردن میں لگی اور 22سال کی نائرہ کو ایک دائیں طرف پسلی میں اور دوسری سر پر لگی۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے سے قبل فریدہ کی بشیر سے ہاتھا پائی بھی ہوئی اور اس کے بعد فریدہ کے کاندھی پر گولی لگی جس وجہ سے اس کی موت ہوئی جبکہ ملزم بشیر نے اپنے دائیں طرف کنپٹی پرگولی مارکر خودکشی کی۔ دوسری جانب ماں بیٹیوں سمیت 4افراد کی ہلاکت سے متعلق اہم انکشافات بھی سامنے آئے ہیں ۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملزم بشیرکے موبائل فون اورمائرہ کے فون پر ایس ایم ایس کاریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے ، بشیر میسیجز کے ذریعے مائرہ کو ملنے پر اصرار کرتا تھا۔

(جاری ہے)

بشیر اپنے پیغام میں مائرہ کو کہتا تھا کہ تمہاری ایک چیز میرے پاس ہے اور وہ لے لو پھر نہیں ملنا۔ ذرائع کے مطابق گاڑی سے ملنے و الی سی ڈی 4 جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہے جسے فرانزک معائنے کے لیے بھیج دیا گیا ہے ۔ جبکہ بشیر نے جس 30بور کا پستول استعمال کیا اس سے 7گولیاں نکلیں۔ پوسٹمارٹم کے بعد چاروں لاشیں ایدھی ایمبولینس کے ذریعے باغبانپورہ اور مصری شاہ میں ان کی رہائشگاہ پر اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی ہیں ۔

پولیس نے ماں اور اسکی دو بیٹیوں کوقتل اور خودکشی کرنے کے واقعہ کا مقدمہ تھانہ گلبرگ میں درج کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق مقدمہ یونس کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں 302اور 427کی دفعات شامل ہیں۔یونس کا پولیس کوبیان دیتے ہوئے کہنا تھاکہ بشیر کپڑے کا کاروبار کرتا تھا اور آج کل بے روزگار ومقروض تھا اور اکثر دھمکیاں بھی دیتا تھا۔ پولیس کے مطابق قتل ہونے والی ماریہ ، نائلہ اورانکی ماں بشیر نامی شخص کیساتھ ایک ہی گاڑی میں قذافی اسٹیڈیم کے باہر گفٹ شاپ پر آئے جہاں ان میں جھگڑا ہوگیا ۔ بشیر نے مشتعل ہوکر تینوں کو گولیاں ماردیں اور پھر خود کشی کرلی ۔ گولیاں لگنے سے دونوں بہنیں موقع پر ہلاک ہوگئیں جبکہ ان کی ماں خدیجہ سروسز اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :