سنجوال کینٹ،لڑکی بر آمدکیس،

جوڈیشل مجسٹریٹ کی اٹک آمد کے موقع پر درخواست کی مزید کاروائی پر عمل در آمد کیا جائے گا ،فریقین کی موجودگی میں درخواست پر قانونی کاروائی کی جائے گی ، اے ایس آئی جمیل شاہ

ہفتہ 7 فروری 2015 23:19

سنجوال کینٹ،لڑکی بر آمدکیس،

سنجوال کینٹ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07فروری 2015ء)لڑکی بر آمدکیس، سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ اٹک چودھری علی عاطف بٹر اور نائب قاصد محمد اختر کے خلاف لڑکی کے چچا انور علی ساکن تور ڈھیر تحصیل چھوٹا لاہور ضلع صوابی کی در خواست کی انکوائری کرنے والے اے ایس آئی جمیل شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی اٹک آمد کے موقع پر درخواست کی مزید کاروائی پر عمل در آمد کیا جائے گا دونوں فریقین کی موجودگی میں درخواست پر قانونی کاروائی کی جائے گی حسینہ مشتاق کے چچا انور علی نے تھانہ میں دی جانے والی تحریری درخواست میں لکھا ہے کہ حسینہ مشتاق اس کی سگی بھتیجی ہے جو 22اکتوبر کو عصر کے وقت گھر سے غائب ہو گئی جسے ہم لوگ مسلسل تلاش کر رہے ہیں اسکی والدہ صداقت بی بی نے حسینہ مشتاق کی گمشدگی کی ایف آئی آر تھانہ تور ڈھیر میں درج کرارکھی ہے حسینہ مشتاق کا نکاح سہیل خان ولد کچکول خان کے ساتھ 29دسمبر 2013کو ہوا جب کہ رخصتی تا حال عمل میں نہ لائی گئی ہے انہیں میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ سائل کی بھتیجی کو پولیس تھانہ اٹک سٹی نے سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ اٹک چودھری علی عاطف بٹر کے فلیٹ سے بر آمد کیا جو تقریبا دو ماہ سے انہوں نے غیر قانونی طور پر اسے اپنی حراست میں رکھا ہوا تھا جوڈیشل مجسٹریٹ اٹک سدرة النساء نے دوبارہ حسینہ مشتاق کو دارالامان بھیج دیا ہے حسینہ مشاق کا والد مشتاق علی روز گار کے سلسلہ میں دبئی میں مقیم ہے جوڈیشل مجسٹریٹ نے اسے غیر قانونی طور پر اپنی حراست میں رکھا جس کی دیکھ بھال ان کا نائب قاصد محمد اختر کرتا تھا اور دن کے وقت فلیٹ بند ہوتا تھا جس کی چابیاں محمد اختر کے پاس ہوتی تھی دونوں کے پاس حسینہ مشتاق کو اپنی حراست میں رکھنے کے بارے میں رپٹ نمبر 53کے تحت مقدمہ درج کیا جائے