یوم پاکستان پریڈ میں چینی صدر کی آمد کا کوئی امکان نہیں  طارق فاطمی

آپریشن ضرب عضب میں کسی قسم کی تفریق نہیں رکھی گئی حقانی گروپ کو ٹارگٹ نہ کرنے کی باتیں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ ہیں افغان صدر اشرف غنی کے بعد سے تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے  پاکستان اس کو جاری رکھنا چاہتا ہے امریکہ اور بھارت کے درمیان کسی جوہری معاہدے سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑتا ہے تو ہمارے لئے باعث تشویش ہوگا  پاکستان بھارت سے جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے پہل بھارت ہی کو کرنا ہوگی ہم کسی دباؤ میں نہیں آئینگے  وزیر اعظم کے معاون برائے خارجہ امور کا انٹرویو

اتوار 8 فروری 2015 13:15

یوم پاکستان پریڈ میں چینی صدر کی آمد کا کوئی امکان نہیں  طارق فاطمی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 8فروری 2015ء) وزیر اعظم کے معاون برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے کہاہے کہ یوم پاکستان پریڈ میں چینی صدر کی آمد کا کوئی امکان نہیں  آپریشن ضرب عضب میں کسی قسم کی تفریق نہیں رکھی گئی ،دہشت گرد چاہے کسی بھی نظرئیے اور جماعت سے تعلق رکھتا ہو وہ دہشت گرد ہی ہوتا ہے  حقانی گروپ کو ٹارگٹ نہ کرنے کی باتیں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ ہیں افغان صدر اشرف غنی کے بعد سے تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے  پاکستان اس کو جاری رکھنا چاہتا ہے امریکہ اور بھارت کے درمیان کسی جوہری معاہدے سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑتا ہے تو ہمارے لئے باعث تشویش ہوگا  پاکستان بھارت سے جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے پہل بھارت ہی کو کرنا ہوگی ہم کسی دباؤ میں نہیں آئینگے ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے طارق فاطمی نے کہا کہ حقانی گروپ کو ٹارگٹ نہ کرنے کی باتیں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ ہیں،پاک آرمی کی جانب سے تفصیل کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کی وضاحت کی گئی ہے۔آپریشن ضرب عضب سے قبل طالبان سے مذاکرات پر انہوں نے کہاکہ وہ ہمارے اپنے لوگ تھے اس لئے ان کو بات چیت سے سمجھانے اور راہ راست پر لانے کی کوشش کی گئی تاہم اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہواطارق فاطمی نے کہاکہ ضرب عضب کی افادیت کی دنیانے تسلیم کی ہے اور امریکا سمیت چین اور برطانیہ نے تعریف کی ہے۔

23 مارچ کو یوم پاکستان کی پریڈ کے موقع پر چینی صدر کی آمد کے سوال پر وزیر مملکت برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے کہا کہ اس حوالے سے کوشش کی جارہی ہے تاہم ان کے آنے کا بہت کم امکان ہے البتہ اگلے ہفتے چینی وزیر خارجہ پاکستان آئیں گے۔انہوں نے بتایا کہ چینی صدر کا دورہ دوسری سہہ ماہی میں ہونے کا امکان ہے، ان کا دورہ خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال پر اثر انداز نہیں ہوگا بلکہ ساری توجہ معاشی معاملات پر مرکوز رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسائیوں سے بہتر تعلقات چاہتا ہے،افغان صدر اشرف غنی کے بعد سے تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے اور پاکستان اس کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد اور کابل کے درمیان جیسے جیسے تعلقات بہتر اور مضبوط ہوں گے اس سے غیر ریاستی عناصر کا کردار ختم ہوتاجائے گا۔امریکا اور بھارت کے مابین جوہری معاہدے کے حوالے سے طارق فاطمی نے کہا کہ اگر کسی معاہدے سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑتا ہے تو یہ ہمارے لئے باعث تشویش ہوگا۔

طارق فاطمی نے کہاکہ پاکستان نے اس حوالے سے اپنے خدشات باقاعدہ طور پر پہنچا دیئے ہیں۔طارق فاطمی نے کہ اکہ بھارت سے موجودہ کشیدگی میں بات چیت کی ضرورت پہلے سے بڑھ گئی ہے تاہم مذاکرات کی بحالی ان کی سنجیدگی اور خلوص نیت سے مشروط ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارت سے جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے پہل بھارت ہی کو کرنا ہوگی، ہم کسی کے دباوٴ میں نہیں آئیں گے۔