اکیسویں آئینی ترمیم متنازع ہے،دینی جماعتوں کے تحفظات دور نہ ہوئے تو خاموش نہیں بیٹھیں گے ،مولانا فضل الرحمن ،

قومی ایکشن پلان کی آڑ میں مدارس کے خلاف کارروائی قبول نہیں کی جائے گی ،حکومت دینی جماعتوں کے تحفظات دورکرنے کے لئے اکیسویں آئینی ترمیم میں تبدیلی کرے ، پارٹی رہنماؤں سے گفتگو

پیر 16 فروری 2015 22:45

اکیسویں آئینی ترمیم متنازع ہے،دینی جماعتوں کے تحفظات دور نہ ہوئے تو ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16فروری 2015ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اکیسویں آئینی ترمیم کو متنازع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس پر دینی جماعتوں کے تحفظات دور نہ ہوئے تو وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔وفاقی دارلحکومت میں پارٹی رہنماوٴں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 21 ویں آئینی ترمیم متنازع ہے اورانتشار کا باعث بن رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت دینی جماعتوں کے تحفظات دورکرنے کے لئے اکیسویں آئینی ترمیم میں تبدیلی کرے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کی آڑ میں مدارس کے خلاف کارروائی قبول نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نئے قانون میں دہشت گردی کی تعریف پردینی جماعتوں کے تحفظات برقرارہیں جو حکومت کی جانب سے دور کئے جانے چاہئیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک میں موجود دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کریں۔

متعلقہ عنوان :