مایوس کنوارےنے شادی کرنے کے لیے کیا حرکت کر ڈالی؟

منگل 17 فروری 2015 11:28

مایوس کنوارےنے شادی کرنے کے لیے کیا حرکت کر ڈالی؟

چین (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17فروری 2015ء)32 سالہ لیو ہنگ (Liu Hung) کا تعلق شمال مشرقی چین کے صوبے لیاؤننگ(Liaoning) کے جنوب میں واقع شہرڈالیانگ (Daliang) سے ہے اور پیشے کے لحاظ سے وہ بنکار ہے۔ بدقسمت لیو کے خاندان کے سب ہی افراد شادی شدہ ہیں۔ہر نئے سال کے شروع ہونے پر اس کے والدین اسے شادی کر کے گھر بسانے کے لیے کہتے ہیں مگر وہ شادی کے لیے لڑکی ہی تلاش نہ کر پاتا۔

مایوسی کے عالم میں اور والدین کو دکھانے کے لیے اس نے لڑکی کو اغوا کر کے اس سے شادی کرنے سوچا اور پھر اس منصوبے پر عمل کر ڈالا۔لیو ایک پارک کی جھاڑیوں میں رسی اور ٹیپ کے ساتھ چھپ کر بیٹھ گیا۔ جو پہلی لڑکی اس کے قریب سے گذری اس نے اسے اغوا کر کے رسیوں سے باندھا اور منہ پر ٹیپ لگا دی اور لڑکی کو اپنے گھر لے گیا۔

(جاری ہے)

گھر جا کر اس نے لڑکی کو بتایا کہ وہ شادی کرنے والے ہیں۔

اس کے بعد لیو صاحب تو شادی کی تیاریوں کےلیے چلے گئے جب کہ لڑکی نے کسی حد تک خود کو آزاد کرا کر لیو کے لینڈ لائن فون سے اپنے بوائے فرینڈ کو فون کر دیا۔ پولیس نے نمبر کی مدد سے مقام تلاش کیا اور جا کر لیو کو عین اس وقت دھر لیا جب وہ شادی کی تیاری کے لیے سامان لے کر گھر میں داخل ہو رہا تھا۔ لیو نے اپنے جرم کا اقرار کر لیا ہے اور کہاہے کہ اس کے پاس شادی کرنے اور اپنے گھر والوں کو خوش کرنے کے لیے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

اس وقت چین کا سب سے بڑا مسئلہ ملک میں لڑکیوں کی کمی ہے۔چینی حکومت کی ایک خاندان ایک بچہ پالیسی کی وجہ سے لوگ لڑکی کی بجائے لڑکے کو ترجیح دیتے ہیں تاکہ لڑکا بڑا ہو کر انہیں چھوڑ کر تو نہ جائے، جب کہ لڑکی کی صورت میں والدین بڑھاپے میں تنہا رہ جاتے ہیں۔