پاکستان ‘چین کی فضائی جنگی صلاحیت میں مسلسل اضافے کے بعد انڈین ائیرفورس کی صلاحیت کو پڑوسی ممالک کی نسبت کم قرار دیدیا گیا،روس ساختہ مگ اور فرانسیسی میراج طیاروں پر زیادہ انحصار کی وجہ سے ہندوستان کی فضائی دفاعی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہے ‘ انڈین ویب سائٹ کی رپورٹ

جمعرات 19 فروری 2015 21:25

پاکستان ‘چین کی فضائی جنگی صلاحیت میں مسلسل اضافے کے بعد انڈین ائیرفورس ..

بنگلور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19فروری۔2015ء ) پاکستان اور چین کی جانب سے اپنی فضائی جنگی صلاحیت میں مسلسل اضافے کے بعد انڈین ائیرفورس کی صلاحیت کو دونوں پڑوسی ممالک کی نسبت کم قرار دیا جا رہا ہے۔انڈین ویب سائٹ آئی بی این لائیو پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے ڈیفنس ماہرین کا کہنا ہے کہ پرانے روس ساختہ مگ اور فرانسیسی میراج طیاروں پر زیادہ انحصار کی وجہ سے ہندوستان کی فضائی دفاعی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ نصف سے زائد ہندوستانی لڑاکا طیارے 2024 سے قبل ناکارہ یا ریٹائر ہو جائیں گے۔

تیجاز نامی ہندوستانی ساختہ لڑاکا طیارے جن کا آئیڈیا 30 سال قبل پیش کیا گیا تھا، رواں سال مارچ میں ہندوستانی ائیر فورس میں شامل کیے جائیں گے تاہم ان کے حوالے سے بھی سینئر ائرفورس حکام کا کہنا ہے کہ وہ طیاروں سے مطمئن نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سابق پائلٹ کا کہنا ہے کہ اب بہت دیر ہو چکی ہے کیونکہ یہ طیارے اب کسی کام نہیں ہیں۔ائیر فورس کے سابقہ افسر اے کے سچدیو نے 2014 کے انڈین ڈیفنس ریویو جرنل میں لکھا ہے کہ ان طیاروں کی شمولت اپنے پڑوسیوں کے سامنے اپنی توہین کے مترادف ہو گی۔

سچدیو کے مطابق پاکستان یا چین کی جانب سے حملے کی صورت میں انڈین ملٹری کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے تاہم دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حملوں کے امکانات موجود نہیں ہیں۔یاد رہے کہ ہندوستان نے حالیہ کچھ عرصے کے دوران چین کیساتھ اپنے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی ہے تاہم اب بھی دونوں ممالک کے درمیان ہمالیہ کی سرحد کی وجہ سے تنازعات موجود ہیں۔

ہندوستان کو چین ، پاکستان کے قریبی تعلقات اور بحیرہ عرب میں چینی کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر بھی اعتراضات ہیں۔ہندوستان کی پیراملٹری کمیٹی نے گزشتہ سال دسمبر میں کہا گیا تھا کہ انڈین ائرفورس کی صلاحیت حکومت کے منظور کردہ 42 سے کم ہو چکی ہے۔ ہندوستان میں گزشتہ 10 سالوں میں آپریشنل اسکواڈرنز 39 سے کم ہو کر 34 ہو گئے ہیں۔2012 میں ہندوستانی وزیردفاع نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ دہائی میں انڈیا کے نصف سے زائد مگ طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں ۔

اس کے برعکس چین اس وقت مقامی طور پر تیار کردہ جدید جے 10 طیارے استعمال کر رہا ہے جب کہ وہاں ففتھ جنریشن اسٹیلتھ طیاروں کی آزمائش بھی کی جا رہی ہے۔پاکستان بھی اس وقت اپنے ایف 13 طیاروں کو اپ گریڈ کر نے میں مصروف ہے جب کہ چین کے تعاون سے تیار کیے گئے جے ایف 17 پاکستانی ائرفورس کے استعمال میں موجود ہیں۔رپورٹ میں پاکستانی اور چینی ذرائع کے حوالے دعوی کیا گیا ہے کہ پاکستان اس وقت چین سے جے 10 طیاروں کی خرید کے لیے بھی بات چیت کر رہا ہے۔ایک امریکی تھنک ٹینک سے تعلق رکھنے والی رچرڈ ابولآفیہ کا کہنا ہے کہ جنگ کی صورت میں ہندوستانی ائیر فورس کو اپنے بڑے حجم کی وجہ سے پاکستان پر جیت تو مل سکتی ہے مگر وہ بہت زیادہ جانی و مالی نقصان کے بعد ہی ممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :