موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی 59کروڑ روپے چوری کے خلاف تاحال کارروائی نہیں کی جاسکی

جمعہ 20 فروری 2015 19:43

موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی 59کروڑ روپے چوری کے خلاف تاحال ..

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 20 فروری 2015ء) ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنل آڈٹ کسٹم نے ملک کے مختلف ایئرپورٹس سے موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی 59کروڑ روپے سے زائد مالیت کی ٹیکسز چوری کو بے نقاب کرنے کے باوجود اس میں ملوث افراد کے خلاف تاحال کارروائی نہیں کی جاسکی ہے ۔رپورٹ کے مطابق جولائی 2014تا دسمبر 2014کے دوران ماڈل کلکٹر کسٹم کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ ،اپریزمنٹ ویسٹ ،پورٹ قاسم ،ایئرفریٹ یونٹ کراچی ،روالپنڈی اور لاہور کلکٹریٹ سے پاکستان موبائل کمیونی کیشن کمپنیوں کی جانب سے بیس اسٹیشن انیٹینا ،آپٹکس اور ایس این سمیت دیگر ٹیلی کمیونی کیشن آلات کے 28درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس پر پاکستان کسٹمز ٹیرف کے کوڈ کا غلط استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 59کروڑ 17لاکھ 88ہزار روپے کے ڈیوٹی ٹیکسز کا نقصان ہوا ۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنل آڈٹ نے اپنی آڈٹ رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ مذکورہ درآمد کنندگان نے بیس اسٹیشن ،انٹینا ،آپٹکس اور ایس این سمیت دیگر ٹٰیلی کمیونی کیشن کنسائنمنٹس کی کلیئرنس پاکستان کسٹم ٹریف کے غلط کوڈ پر کی جس پر 20فیصد کی بجائے 5اور 10فیصد کسٹم ڈیوٹی ادا کی گئی ۔ذرائع کے مطابق ماڈل کسٹم کلکٹوریٹ نے مذکورہ کمپنیوں کو کنسائنمنٹس مس ڈیکلیئرشن کرنے کی پاداش میں 13سے زائد شوکاز نوٹسز کا اجراء کیا تاحال ان نوٹسز کا جواب نہیں دیا گیا ۔دوسری جانب سے کسٹم کے اعلیٰ حکام نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :