ایک سال کے اندر آمدنی دوگنا ،مارچ تک ادارے کو خسارے سے نکال دیا جائیگا‘ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کا دعویٰ

بورڈ کی کچھ اراضی کی مختلف کیفیات ہیں جنکے بارے میں خود بھی معلومات نہیں ،معاملات کو درست کر رہے ہیں آصف ہاشمی اور ڈاکٹر محمد علی کیخلاف کرپشن کے ثبوت ملے ہیں ،کیسیز نیب اور ایف آئی اے کو بھجوا دئیے گئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کااجلاس، بورڈ کی کارکردگی اور جاری منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ ، قائمہ کمیٹی کابورڈ کی کارکردگی پر اظہار اطمینان، ٹرسٹ کی زمین واگزار کرانے کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی

جمعہ 27 فروری 2015 21:45

لاہور( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء ) چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک سال کے اندر بورڈکی آمدنی کو دوگنا کردینگے اور ماہ مارچ تک ادارے کو خسارے سے نکال دیا جائے گا، بورڈ کی کچھ اراضی کی مختلف کیفیات ہیں جنکے بارے میں خود بھی معلومات نہیں تاہم معاملات کو درست کر رہے ہیں،آصف ہاشمی اور ڈاکٹر محمد علی پر کرپشن کے ثبوت ملے ہیں اوران کے کیسیز نیب اور ایف آئی اے کو بھجوا دئیے گئے ہیں ۔

یہ باتیں انہوں نے گزشتہ روز چیئرمین حافظ عبد الکریم کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے اجلاس میں اراکین کے سوالات کے جوابات میں کہیں۔اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے ممبران وحید عالم خان، بیگم مجیدہ وائیں،ملک عبدالغفار ڈوگر،سید عمران احمد شاہ،صاحبزادہ فیض الحسن ، بھاوان داس، عائشہ ناز تنولی ،شاہدہ اختر علی ،سید امیر علی شاہ جالوٹ، شگفتہ جمانی،رمیش لال،پیر بخش جونیجو،صاحبزادہ محمد یعقوب اور مولوی آغامحمد سمیت چیئرمین متروکہ و قف املاک بورڈ صدیق الفاروق، ایڈیشنل سیکرٹری شرائنزخالد علی اور بورڈ کے دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز خالد علی نے بورڈ کی کارکردگی اور جاری منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی کے چیئرمین حافظ عبدالکریم نے بورڈ کی کارکردگی کو سراہا اور بورڈ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔انہوں نے کہا کہ اجلاس کا مقصد غیر مسلم اوربورڈکے معاملات کا جائزہ لینا ہے۔

اقلیتوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے،حکومت پاکستان اقلیتوں کا بھر پور خیال کرکھتی ہے اور انہیں اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کی مکمل آزادی ہے، حال ہی میں غیر مسلموں کے ساتھ دہشت گردی کے جوواقعات پیش آئے ہیں وہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہیں۔اجلاس کے دوران چےئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے دعویٰ کیا کہ ایک سال کے اندر بورڈکی آمدنی کو دوگنا کردینگے اور ماہ مارچ تک ادارے کو خسارے سے نکال دیا جائے گا۔

قائمہ کمیٹی کے ممبران کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے کہا کہ کہا کہ ہندو اور سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد کے موقع پر ان کی رہائش، طعام، ٹرانسپورٹیشن اور فول پروف سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے جاتے ہیں،یاتریوں کی رہائش کے لئے گوارداروں اور مندروں میں وزیر اعظم کی ہدایت پر ایک ہزار کمروں کی تعمیر کا کام جاری ہے علاوہ ازیں ننکانہ میں بابا گرونانک یونیورسٹی کے قیام کے لئے اقدامات شروع کردئیے گئے ہیں یہ یونیورسٹی اقلیتی برادری کے لئے ایک مثال ہوگی۔

قائمہ کمیٹی نے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کو ٹرسٹ کی زمین واگزار کرانے کے لئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔اجلاس کے دوران چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے کہا کہ کچھ اراضی کی مختلف کیفیات ہیں جسکے بارے میں ہمیں بھی معلوم نہیں لیکن معاملات کو درست کر رہے ہیں ۔اقلیتی ممبر رامیش لا ل کے اس سوال کے جواب میں کہ سکھر کا دورہ کرتے قائمہ کمیٹی کے اراکین کو ساتھ لے جایا جاتا تو معاملات زیادہ بہتر طریقے حل کیے جاسکتے تھے کے جواب میں صدیق الفاروق نے کہا کہ ہم نے دورے کادن پہلے طے کر رکھاتھا لیکن کچھ معاملات کی وجہ سے اچانک جانا پڑا آئندہ پہلے اطلاع کردیں گے تاکہ قائمہ کمیٹی کا ساتھ لے جایا جائے ۔

قائمہ کمیٹی کے جانب سے پوچھاگیاکہ کتنے لوگوں پر کرپشن کا الزام ہے اور اس سلسلے میں کیا کیاجائے جس پر صدیق الفارو ق نے کہاکہ آصف ہاشمی اور ڈاکٹر محمد علی پر کرپشن کے ثبوت ملے ہیں اوران کے کیسیز نیب اور ایف آئی اے میں بھیج دئیے گئے ہیں۔قائمہ کمیٹی کی جانب سے سوال کیاگیا کہ سادھوبھیلہ میں رینجرز اور پولیس کی موجودگی کے باوجود پرائیویٹ سکیورٹی کو کیو ں تعینات کیاگیا جس پر چےئرمین متروکہ وقف املاک نے بتایا کہ وہاں موجود گارڈ محکمہ کے اپنے اضافی گارڈ ز ہے جن کو نکالنے کی بجائے انہیں مزید تربیت دیکر پرائیویٹ سکیورٹی میں تبدیل کرلیا گیا ہے۔

صدیق الفاروق نے کہا کہ متروکہ وقف املاک کی اراضی کا کرایہ باقاعدگی سے نہیں ملتا تاہم اگلے دو ماہ میں ساری ریکوری کر لیں گے ۔

متعلقہ عنوان :