الیکشن کمیشن لکیر کا فقیر بننے کی بجائے انتخابات کو شفاف بنانے کا طریقہ کار وضح کرے‘ سراج الحق

سینیٹ انتخابات میں پیسے کے عمل دخل کو روکنے کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے مشاور ت ہوئی ہے ، ممبران اسمبلی کے ضمیر کو خریدنے کیلئے بعض لوگ پیسوں کے بریف کیس لئے پھرتے ہیں ،نیت ٹھیک ہو تو بہت سے راستے نکل سکتے ہیں‘ امیر جماعت اسلامی

جمعہ 27 فروری 2015 21:45

لاہور ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے ،الیکشن کمیشن لکیر کا فقیر بننے کی بجائے انتخابات کو شفاف بنانے کا طریقہ کار وضح کرے ،اگر نیت ٹھیک ہو تو بہت سے راستے نکل سکتے ہیں،بعض لوگ پیسوں کے بریف کیس لئے پھرتے ہیں تاکہ ممبران اسمبلی کے ضمیر کو خرید سکیں ،5مارچ کا الیکشن ممبران اسمبلی سمیت وفاق اور اور الیکش کمیشن کا بھی امتحان ہے ،ماضی میں جن لوگوں کو انتخابات کے حوالے سے شکوک وشبہات تھے وہ بھی اپنے جیبوں اور بریف کیسوں میں رقوم لیکر امیدواروں کے گھروں کا طواف کررہے ہیں ،تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے مشاور ت ہوئی ہے تاکہ سینیٹ انتخابات میں پیسے کے عمل دخل کو روکا جاسکے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں مسجد مہابت خان میں جمعہ کے اجتماع اور بعد ازاں صوبائی اسمبلی میں خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات جیسے جیسے قریب آرہے ہیں سوداگروں اور سرمایہ داروں کی سرگرمیوں میں بھی تیزی آرہی ہے ،انہوں نے کہا کہ جو لوگ دولت کے بل بوتے پر ایوان کے تقدس کو پامال کرنا چاہتے ہیں ان کاراستہ روکنے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے ،ایسے لوگوں کو انتخابات میں شرکت کا موقع نہیں ملنا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کے ارادے ٹھیک نہیں ،وہ اراکین اسمبلی کو منڈی کا مال سمجھتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے ،امید ہے کہ سیاسی جماعتیں بھی ایسے افراد کا راستہ روکنے کی کوشش کریں گی جن کا مقصد سیاست نہیں تجارت ہے ۔انہوں نے کہا کہ خفیہ رائے شماری میں ووٹ بیچے اور خریدے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا انتخاب اراکین اسمبلی کیلئے ایک امتحان ہے ،دیکھنا یہ ہے کہ اس امتحان میں کتنے لوگ خود کوانمول بناتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پیسے کے بل بوتے پر ایوان میں پہنچنا چاہتے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کی روک تھا م کیلئے موثر اقدامات ہونے چاہئیں ،سیاسی جماعتیں طے کریں کہ وہ آئندہ کسی بھی انتخاب میں کسی ایسے شخص کو اپنا امید وار نامزد نہیں کریں گی جو آئین کی دفعہ 62-63پر پورا نہ اترتا ہو ۔انہوں نے کہا کہ ہماری تمام جمہوریت پسند جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ ایک کمزور جمہوریت کو دھبہ لگانے کے خلاف دیوار بن جائیں اگر ایک کمزور جمہوریت کو دھبہ لگ گیا تو پھر ہم کبھی نہیں سنبھل سکیں گے ،انہوں نے کہا کہ موجودہ انتخابی طریقہ کارکی تبدیلی کیلئے کوئی مئوثر طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ اگر کوئی ضمیر فروخت کرنا چاہے تو اسکا راستہ روکا جاسکے ،انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن جو بھی تجویز دے گا کوئی سیاسی جماعت اس کی مخالفت نہیں کریگی۔