سندھ ہائی کورٹ نے پھانسی کی سزا کے منتظر دو مجرموں کے بلیک وارنٹ 5یوم تک معطل کردئیے

پیر 2 مارچ 2015 21:33

سندھ ہائی کورٹ نے پھانسی کی سزا کے منتظر دو مجرموں کے بلیک وارنٹ 5یوم ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے پھانسی کی سزا کے منتظر دو مجرموں کے بلیک وارنٹ فوری طور پر روکتے ہوئے 5یوم تک بلیک وارنٹ معطل کردئیے ہیں۔ پیر کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مجرموں فیصل اور افضال کے اہلخانہ کی جانب سے بلیک وارنٹ روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

سندھ ہائی کورٹ میں فیصل اور افضال کے اہل خانہ نے درخواست دائر کی تھی کہ مقتول عبدالجبار کے اہل خانہ نے محمد فیصل اور محمد افضال کو معاف کردیا ہے جبکہ ان کو معاوضہ بھی دیا جاچکا ہے لہذا فیصل اور افضال کے خلاف پانچ مارچ کے لیے جاری کیے گئے بلیک وارنٹ کو معطل کیا جائے۔ سماعت کی موقع پر درخواست گزاروں کی جانب سے صلح نامہ اور دیگر دستاویزات بھی پیش کی گئیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بلیک وارنٹ پر عملدرآمد پانچ دن کے لیے معطل کرتے ہوئے کہا کہ ہے فریقین ٹرائل کورٹ رجوع کریں اگر وہان سے یہ معافی منظور کرلی جاتی ہے تو سزا ہر عمل روکا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ23فروری کو انسدا دہشت گردی کی عدالت نمبر چار نے شہری عبدالجبار کو دوران ڈکیتی قتل کرنے کے مقدمہ میں سزائے موت پانے والے دو مجرموں محمد افضال اور فیصل کے بلیک وارنٹ جاری کرتے ہوئے جیل سپریٹنڈنٹ سینٹرل کو ہدایت کی ہے کہ مجرموں کی پھانسی سے قبل ان اہلخانہ سے آخری ملاقات کرائی جائے اور مجرموں کے طبی معائنہ کے بعد مجسٹریٹ اور ڈاکٹر کی موجودگی میں 5مارچ 2015کی صبح پھانسی دی جائے۔

استغاثہ کے مطابق مجرموں محمد افضال اور فیصل نے 1998 میں کورنگی تھانے کی حدود میں دوران ڈکیتی عبدالجبار کو قتل کیا تھا جبکہ مقدمہ کے دوران ان کا ساتھی کاشف جاں بحق ہوگیا تھا ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 23جولائی 1999کو سزائے موت سنائی گئی تھی جس کے بعد ملزمان کی ہائی کورٹ سپریم کورٹ اور صدر مملکت سے ان اپیلیں بھی مسترد کردی گئیں ۔

متعلقہ عنوان :