سعودی جج کا تاریخی فیصلہ۔ناجائز تعلق کےجرم کی سزا صرف مرد کو نہیں ملے گی۔ پہلے عورت کو پیش کرو ورنہ مرد آزاد

بدھ 4 مارچ 2015 12:36

سعودی جج کا تاریخی فیصلہ۔ناجائز تعلق کےجرم کی سزا صرف مرد کو نہیں ملے ..

جدہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ2015ء)جدہ کی عدالت کے ایک جج شیخ مازن سانادی نے نئی تاریخ رقم کر دی۔ اس نے ناجائز تعلق کے الزام میں میں پکڑنے جانے والے مرد کو اس لیے چھوڑ دیا کہ استغاثہ نے عورت پر مقدمہ نہیں بنایا تھا ۔جج نے استغانہ کے فیصلے کو ناجائز قرار دیتے ہوئے اسے تعصب اور امتیازی سلوک قرار دیا۔جج کا کہنا تھا کہ استغاثہ نے نرس کو بچا کر ناانصافی کی ہے۔

جج کا کہنا تھا کہ اس مقدمے میں عورت کو بھی پکڑ کر عدالت میں پیش کرنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

جج کا یہ بھی کہنا تھا کہ استثاثہ عورت کو اس لیےبچا رہا ہے تاکہ وہ ظاہر نہ ہو اور کوئی سکینڈل بھی سامنے نہ آئے، مگر انصاف انصاف ہوتا ہے۔ جج نے مرد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتےہوئے کہا ہے کہ اس پر اس وقت مقدمہ چلے گا جب عورت پر چلے گا۔ کہا جا رہا ہے کہ مذکورہ شخص ساری رات عورت کے کمرے میں رہا تھا۔ صبح جب یہ باہر جانے لگا تو مین ہال میں عورت کا بھائی بیٹھا تھا۔ عورت نے مرد کو کمرے میں رکنے کا کہا اور یہ بھی کہا کہ وہ کام پر سے واپس آ کر اسے باہر بھیج دے گی مگر یہ شخص اس سے پہلے ہی پکڑ لیا گیا۔