ایبٹ آباد، طالبہ زیادتی کیس، ملزمان کو چودہ چودہ سال سزا

جمعرات 5 مارچ 2015 21:00

ایبٹ آباد، طالبہ زیادتی کیس، ملزمان کو چودہ چودہ سال سزا

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) طالبہ زیادتی کیس۔ قاری نصیر،سابق ناظم کالاخان کابیٹاحسین اور فیضان کودہشت گردی کی عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے چودہ چودہ سال سزاسنادی۔ متاثرہ طالبہ کی ساتھی انم سلیم کو شک کی بناء پر بری۔ پولیس اورمقامی ذرائع کے مطابق12مئی 2014ء کو مانسہرہ میں پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر اعظم سواتی کے رائٹ ہینڈ سابق ناظم کالا خان کے بیٹے حسین،قاری نصیر اور فیضان عرف فیضی نے نجی کالج کی طالبہ کو اس کی سہیلی انم سلیم کی مدد سے دھوکے سے ٹیوٹا کار نمبرAG-447اسلام آباد میں میں بٹھالیا۔

اور چلتی گاڑی میں طالبہ کے ساتھ زناء بالجبر کیا۔ سابق ناظم کالا خان کا بیٹا حسین گاڑی کی ڈگی میں چھپ کر بیٹھا ہوا تھا۔جو کہ ڈگی کے اندر سے کارکی پچھلی سیٹ کھول کر گاڑی کے اندر پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

اور تینوں نے باری باری چلتی گاڑی میں طالبہ کے ساتھ زیادتی کی۔ اور پھر اس کوغازی کوٹ ٹاؤن شپ میں پھینک کرفرار ہوگئے۔ واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔

ملزمان کی شناخت کے بعد ان کی گرفتاری کیلئے ناکہ بندی کی گئی۔ ایس ایچ او تھانہ صدر ہریپور نے ملزمان کو ہری پور سے گرفتار کرکے مانسہرہ پولیس کے حوالے کیا۔مذکورہ مقدمے کا چالان مکمل ہونے کے بعد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیاگیا۔ جہاں یہ کیس دس ماہ تک زیر سماعت رہا۔ جمعرات کے روز دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے قاری نصیرکو چودہ سال قید بامشقت، ، سابق ناظم کالا خان کے بیٹے حسین کو دس سال قید بامشقت اور فیضان عرف فیضی چودہ سال قید بامشقت کی سزا سنادی ۔

جبکہ متاثرہ طالبہ کی سہیلی انم سلیم کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم جاری کردیا۔ متاثرہ طالبہ کی جانب سے کیس کی پیروی ارشد زمان ایڈوکیٹ جبکہ ملزمان کی جانب سے فضل حق عباسی ایڈوکیٹ اور ارشد زمان ایڈوکیٹ نے پیروی کی

متعلقہ عنوان :