قوم کو مذہب نسل صوبائیت کے نام پر تقسیم کرنا عالمی ایجنڈا ہے،مولانا راشد محمود سومرو،

دینی مدارس کے خلاف کسی قسم کی کاروائی ناقابل برداشت ہے،عالم کفر کے خلاف مذہبی قوتوں کا متحد ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،سیکریٹری جنرل جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ

پیر 9 مارچ 2015 21:27

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء) جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ قوم کو مذہب نسل صوبائیت کے نام پر تقسیم کرنا عالمی ایجنڈا ہے۔ دینی مدارس کے خلاف کسی قسم کی کاروائی ناقابل برداشت ہے۔ عالم کفر کے خلاف مذہبی قوتوں کا متحد ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز اسلامی (الجمعیة سیکٹریٹ )کراچی میں جمعیة علماء اسلام صوبہ سندھ کی دعوت پر غیر فعال متحدہ مجلس عمل میں شامل جماعتوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کی صدارت مولانا راشد محمود سومرو نے کی جبکہ اجلاس میں جمعیت علماء پاکستان کے مولانا شاہ اویس نورانی ، جماعت اسلامی کے ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی ، جمعیت علماء اسلام کے قاری محمد عثمان ، محمد اسلم غوری ، مولانا عبدالکریم عابد، جمعیت اہل حدیث کے مولانا علی محمد ابوتراب، مولانا محمد یوسف قصوری ، شیعہ علماء کونسل کے علامہ ناظرتقوی ، جمعیت علماء پاکستان (نورانی)کے قاضی احمد نورانی ، جے یو پی کے مستقیم نورانی اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ 21ویں ترمیم کے بعد ملک بھر اور بالخصوص سندھ میں دینی مدارس اور مساجد کے خلاف کاروائیوں کا آغاز کیا گیا،سینکڑوں مدارس کو رجسٹریشن کے نام پر سیل کر کے دین دشمنی کا مظاہرہ کیا گیا۔ جمعیت علماء اسلام نے اس ظلم کے خلاف تحریک کا آغاز کیا۔ سکھر میں تاریخ ساز ریلی کے بعد اب 2اپریل کو حیدر آباد میں احتجاجی ریلی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شعائر اسلام ، دینی مدارس، مساجد کے تحفظ کے لئے دینی جماعتوں کو میدان میں آنا ہوگا۔ جمعیت علماء پاکستان کے شاہ اویس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔ جسے مذہبی جماعتوں نے اپنے اتحاد سے ناکام بنانا ہوگا۔ انہوں نے مدارس و مساجد کے خلاف کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہ سلسلہ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

جماعت اسلامی کے صوبائی امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21ویں ترمیم کے موقع پر جن خدشات کا اظہار کیا جارہا تھا حکومتی اقدامات سے وہ خدشات سچ ثابت ہورہے ہیں۔ لاوٴڈاسپیکر ایکٹ کے نام پر علماء کرام پر جھوٹے مقدمات اور ان کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ دینی و مذہبی جماعتیں متحد ہوکر مدارس و مساجد کا تحفظ کریں۔ اجلاس سے قاری محمد عثمان ، علامہ ناظر عباس تقوی ،قاضی احمد نورانی ، محمد اسلم غوری ، مولانا عبدالکریم عابد، مستقیم نورانی ، اور دیگر نے خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :