اسلام آباد میں 25 جولائی، پنجاب، سندھ میں 20 ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم

منگل 10 مارچ 2015 11:01

اسلام آباد میں 25 جولائی، پنجاب، سندھ میں 20 ستمبر کو بلدیاتی انتخابات ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ 2015ء) سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں پچیس جولائی جبکہ پنجاب اور سندھ میں بیس ستمبر 2015 ء کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دے دیا ، عدالت کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن دی گئی تاریخوں پر کاربند رہتے ہوئے بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت کی ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب، سندھ اور وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق تحریری شیڈول پیش کیے گئے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن بااختیار ادارہ ہے، یہ اختیار الیکشن کمیشن کو پاکستان کا آئین دیتا ہے ،عوام اور آئین کے ساتھ مذاق نہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن یہ بتائے کہ کنٹونمنٹ علاقوں میں 17 سال ، صوبوں میں 9 سال اور وفاقی دارالحکومت میں 5 سال سے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں ہوئے ۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نوید رسول مرزا نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران اگست اور ستمبر میں پنجاب میں سیلاب آ چکے ہیں، اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے کہ اگست اور ستمبر میں سیلاب آتے ہیں بلدیاتی الیکشن نہ کرائے جائیں ۔ نوید رسول مرزا نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات پر ہمارے کوئی تحفظات نہیں ہیں ۔ عدالت نے اسلام آباد میں پچیس جولائی جبکہ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی الیکشن بیس ستمبر دو ہزار پندرہ کو کرانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کی دی گئی تاریخوں پر کاربند رہتے ہوئے انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے ۔

سپریم کورٹ کے پی کے میں 30 مئی، کنٹونمنٹ علاقوں میں 25 اپریل کو بلدیاتی الیکشن کرانے کا پہلے ہی حکم دے چکی ہے ، کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔