ورلڈکپ میں شریک ٹیمیں طویل سفر سے ہلکان ہوگئیں

منگل 10 مارچ 2015 11:32

ورلڈکپ میں شریک ٹیمیں طویل سفر سے ہلکان ہوگئیں
کینبرا (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار10مارچ ۔2015ء )ورلڈ کپ میں شریک ٹیمیں طویل سفر سے ہلکان ہوگئیں ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے 80لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط مجموعی رقبے میں مختلف ممالک کے سکواڈز کو ہر اگلے میچ کے لیے پرواز کرنا پڑی ۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ کے میزبان ممالک آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا مجموعی رقبہ 80 لاکھ مربع کلومیٹر ہے، میگا ایونٹ کیلیے منتخب مختلف وینیوز کا ہاہمی فاصلہ بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے بیشتر ٹیموں کو ہزاروں کلومیٹر کی مسافت طے کرنا پڑرہی ہے،ایک رپورٹ کے مطابق گروپ میچز کے اختتام تک سب سے زیادہ سفرکی صعوبت افغان ٹیم کی ہوگی جس کا 6میچز کیلیے مجموعی سفر 14870کلو میٹر بنے گا، دوسرے نمبر پر کینگروز کا سفر 13363 کلومیٹر ہوگا۔

یواے ای ٹیم کا مجموعی فاصلہ 12029، ویسٹ انڈیز11486، بنگلہ دیش11151، پاکستان کا 11094 کلومیٹر ہے۔

(جاری ہے)

آئرلینڈ 9917، بھارت8869،سری لنکا 8461، زمبابوے 7792، انگلینڈ7572،جنوبی افریقہ 6416، اسکاٹ لینڈ 3326اور نیوزی لینڈ سب سے کم 2008کلومیٹر کا سفر مکمل کریگا، کیویز کو اپنے ہی ملک کے شہروں کرائسٹ چرچ، ڈونیڈن، ویلنگٹن، آکلینڈ، نیپیئر اور ہیملٹن میں میچز کھیلنے کو ملے ہیں۔

پاکستان ٹیم کے کپتان مصباح ابتدائی میچز میں زیادہ وقفے اور بعدازاں ایک ہفتے میں 3میچز کیلیے طویل مسافت سے ہونیوالی تھکان کا شکوہ کرتے نظر آئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ سفر کے بعد قطعی مختلف کنڈیشنز سے مطابقت پیدا کرنا آسان نہیں ہوتا،اب آسٹریلوی اوپنر فنچ نے بھی یہی سوال اٹھا دیا،انکا کہنا ہے کہ دونوں ممالک میں سفر اور وینیوز کے باہمی فاصلے کے سبب ٹائم زون کی تبدیلی خاصی پریشان کن ہے،دن کے آغاز کا وقت بدلنے سے کھیلنے اور آرام کا وقت جبکہ کنڈیشنز بھی مختلف ہوجاتی ہیں، البتہ ایک پروفیشنل کھلاڑی کو ان سب مسائل کا سامنا کرتے ہوئے بھی پرفارم کرنے کیلیے تیار رہنا چاہیے۔