حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کو سرکاری کام کے بجائے ذاتی کام سمجھ کر آگے بڑھائیں‘خواجہ سلمان رفیق،

ویکسین کے ذریعے کنٹرول ہونے والی بیماریوں کی روک تھام کیلئے ایمونائزیشن کوریج 100فیصد تک لے جانا انتہائی ضروری ہے، ملک کی آبادی کا 51 فیصد ہونے کے باوجود پنجاب میں ایمونائزیشن کوریج بہت بہتر ہے لیکن مزید زیادہ محنت اور لگن سے کام کرنے کی ضرورت ہے‘ تقریب سے خطاب

منگل 10 مارچ 2015 18:42

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء ) مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ویکسین کے ذریعے کنٹرول ہونے والی بیماریوں کی روک تھام کیلئے حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام ای پی آئی کی روٹین ایمونائزیشن کو 100فیصد تک لے جانا انتہائی ضروری ہے، پنجاب کی آبادی ملک کی کل آبادی کا 51فیصد ہے اور صوبے میں روٹین ایمونائزیشن کی کوریج 70فیصد تک پہنچ چکی ہے جو دیگر علاقوں کے مقابلے میں بہت بہتر ہے لیکن محکمہ صحت کو اس سلسلہ میں مزید محنت اور لگن سے کام کرنا ہوگا تاکہ دیگر علاقوں سے آنے والی بیماریوں سے اپنے صوبے کے بچوں اور خواتین کو بچایا جاسکے۔

انہوں نے یہ بات پنجاب ہیلتھ ڈویلپمنٹ سینٹر میں ای پی آئی سپروائزرز کی بطور ماسٹر ٹرینرز، ٹریننگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز، ڈائریکٹر پی ایچ ڈی سی ڈاکٹر سہیل ثقلین، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ ایس ایم یو کے افسران اور مختلف اضلاع سے ٹریننگ کورس میں شرکت کیلئے آئے ہوئے ڈاکٹرز، نیوٹریشن سپروائزر اور دیگر افراد نے شرکت کی۔

یہ تربیتی کورس 10مارچ سے 16اپریل تک جاری رہے گا۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ پنجاب میں روٹین ایمونائزیشن کی سخت مانیٹرنگ کا نظام شروع کر دیا گیا ہے اور وزیراعلیٰ خود ہر ماہ اجلاس بلاکر تمام صورتحال کا جائزہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہتر حکمت عملی اور سخت محنت کی بدولت صوبے میں ویکسین کے ذریعے بیماریوں کی روک تھام میں بہت کامیابی ہوئی ہے تاہم یہ کامیابیاں مطمئن ہونے کیلئے ناکافی ہیں اور محکمہ صحت سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو زیادہ محنت، لگن اور پیشہ ورانہ انداز میں ای پی آئی کے پروگرام کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ اللہ کے فضل اور افسران اور ویکسینیٹرز کی مشترکہ کوششوں اور بہتر انتظامی اقدامات کی بدولت پنجاب میں گذشتہ سال پولیو کے صرف 4کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ چوتھا کیس بھی لورالائی سے پنجاب آیا تھا۔ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز نے کہا کہ صحت مند معاشرے کا قیام تبھی ممکن ہے جب روٹین ایمونائزیشن کی کوریج کو 100فیصد تک یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ماسٹر ٹرینرز تربیت کے بعد اپنے اپنے ضلع میں ویکسینیٹرز کی تربیت کے ساتھ کونسلنگ بھی کریں تاکہ ان میں احساس ذمہ داری کو مزید بڑھایاجاسکے۔ ڈاکٹر زاہد پرویز نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور حکومت کا ایک ہی ہدف ہے کہ پنجاب میں کوئی بچہ اور کوئی حاملہ خاتون حفاظتی ٹیکوں سے محروم نہ رہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ Public Perception کو بدلنا ہوگا اور تمام افسران اور اہلکاروں کو بہتر انتظامی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے سسٹم کو بہتر بنانا ہوگا۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وہ سیکرٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ کے ہمراہ تمام ڈویژن اور اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں اور صورتحال کا موقع پر جائزہ لے کر وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر BHUsاور RHCپر نوجوان ڈاکٹرز نہ آئے تو ایک تجویز زیرغور ہے کہ ایڈہاک تعیناتیوں کیلئے ڈاکٹرز کی عمر کی حد بڑھا دی جائے اور زیادہ عمر کے ڈاکٹرز کو بھی بنیادی مراکز صحت پر لوگوں کی خدمت کا موقع فراہم کیاجائے۔ قبل ازیں ڈاکٹر سہیل ثقلین نے پی ایچ ڈی سی میں شروع کئے گئے تربیتی پروگرام کے بارے بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :