سرجیکل ٹاور میو ہسپتال کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کرنے کے لئے اقدامات کا فیصلہ،

سرجیکل ٹاور کی عمارت مکمل ہو چکی ہے ،فنشنگ اور دیگر سول ورک ہونا باقی ہے‘خواجہ سلمان رفیق، کوشش ہے کہ جون تک 2 فلور فنکشنل کر دئیے جائیں،حکومت اضافی فنڈز فراہم کرے گی‘مشیر صحت پنجاب

منگل 10 مارچ 2015 18:42

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء ) مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ میو ہسپتال کے زیر تعمیر سرجیکل ٹاور کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کرنے کے لئے اقدامات شروع کر دئیے ہیں اور حکومت رواں مالی سال میں اس پراجیکٹ کے لئے اضافی فنڈز فراہم کرے گی۔انہوں نے یہ بات یہاں میو ہسپتال کے زیر تکمیل سرجیکل ٹاور کی عمارت کے معائنہ کے بعد ہسپتال کے ڈاکٹرز کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹرزاہد پرویز،سرجیکل ٹاور کے پراجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسر صداقت علی، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر امجد شہزاد،ڈاکٹر سلمان کاظمی اور دیگر ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔پروفیسر صداقت علی نے بتایا کہ سرجیکل ٹاور کے ڈیزائن کی خامیوں کو دور کرکے اس کے ڈیزائن کو موجودہ ضروریات کے مطابق ڈھالا گیا ہے اور پی سی ون میں تبدیلیوں اور مزید ایڈیشن کی وجہ سے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ہوئی ہے تاہم کوشش کی جارہی ہے کہ رواں سال مالی سال کے اختتام تک ٹاور کے دو فلور آؤٹ ڈور اور ریڈیالوجی کو فنکشنل کر دیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سرجیکل ٹاور کی عمارت مکمل ہو چکی ہے،فنشنگ اور دیگر سول ورک ہونا باقی ہے۔پروفیسر صداقت نے مزید کہا کہ سرجیکل ٹاور میں ترقی یافتہ ممالک کی طرح جدید ترین طبی آلات اور سہولیات فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میو ہسپتال پر ورک لوڈ بہت زیادہ ہے اور یہ ہسپتال اپنی گنجائش سے کہیں زیادہ ورک لوڈ برداشت کررہا ہے اور آنے والے تمام مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت نے ہیلتھ سیکٹرز میں اصلاحات اور ڈاکٹرز کی ترقی کے لئے محکمہ خزانہ سے بہت کوششوں کے بعد 11 ہزار نئی آسامیاں منظور کرائی ہیں اور THQ,DHQ ہسپتالوں میں کام کرنے والے سپیشلسٹ ڈاکٹرز کے لئے پرکشش پے پیکج بھی تیار کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرجیکل ٹاور کی تکمیل میں تاخیر کی کچھ ٹیکنیکل وجوہات تھی جنہیں دور کر لیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سرجیکل ٹاور کو مکمل کرنے کے لئے رواں مالی سال میں بھی اضافی فنڈز فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتہ میں اس سلسلہ میں محکمہ صحت ،محکمہ خزانہ اور محکمہ مواصلات اور پی اینڈ ڈی کا مشترکہ اجلاس بلایا جارہا ہے جس میں سرجیکل ٹاور کی تکمیل کے لئے ٹائم لائن طے کی جائے گی اور یہ طے کیا جائے گا کہ جون 2015 تک ٹاور کے کتنے فلور فنکشنل کرنا ممکن ہے اور باقی کام کو مکمل کرنے کے لئے کم از کم وقت کی حد طے کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ہوئی ہے تاہم اس تاخیر میں ڈیزائننگ کے نقائض،گنجائش میں مزید اضافے کے لئے تبدیلیاں اور پی سی ون میں تبدیلیاں ودیگر متعدد وجوہات تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اب سارے معاملات کلیئر ہو چکے ہیں اور حکومت اسے فاسٹ ٹریک پر مکمل کرائے گی تاکہ میو ہسپتال آنے والے مریضوں کی مشکلات کا خاتمہ کیا جا سکے اور انہیں علاج معالجہ کی بہترین سہولیات میسر آ سکیں۔

متعلقہ عنوان :