ممتاز قادری کی رہائی کے بدلے خون بہا کی پیشکش

بدھ 11 مارچ 2015 15:08

ممتاز قادری کی رہائی کے بدلے خون بہا کی پیشکش

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ 2015ء)بریلوی مکتبہ فکر کی نمائندگی کرنے والی مذہبی جماعتوں نے منگل کو یہاں اعلان کیا کہ ممتاز قادری کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ یاد رہے کہ ممتاز قادری کو سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے ممتازقادری کو بری کروانے کے لیے سابق گورنر کے خاندان کو خون بہا کی ادائیگی کی بھی پیشکش کی۔

ممتاز قادری اپنے جرم کا خود اعتراف کیا تھا۔ کراچی پریس کلب پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علمائے پاکستان، جماعتِ اہلِ سنت، پاکستان سنی تحریک اور پاکستان سنی الائنس کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے نام پر متحمل اور غیرمتشدد مذہبی حلقوں کے ساتھ یکساں سلوک کررہی ہے۔

(جاری ہے)

جمیعت علمائے پاکستان کے شبیر ابو طالب نے کہا ’’حکومت ایسے چیلنجز پیدا کرنے کی ذمہ دار ہے، جس سے بالآخر خود اس کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

‘‘ انہوں نے کہا ’’اہلِ سنت مکتبہ فکر کی نمائندہ جماعتیں کسی قسم کا انتشار یا تشدد کو متحرک نہیں کرنا چاہتیں۔ ہم ممتاز قادری کے معاملے پر صحتمند مباحثے کے لیے تیار ہیں۔‘‘ شبیر ابو طالب نے کہا کہ ان کے مسلک کی جماعتوں نے فیصلہ کیا تھا کہ ممتاز قادری کے خلاف اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا، اور اس کے لیے قانونی ماہرین اور سینئر وکلاء کے ساتھ ملاقاتیں کی جارہی تھیں۔

‘‘ انہوں نے کہا ’’ہماری یادداشت میں ریمنڈ ڈیوس کا مقدمہ اب بھی تازہ ہے۔ ملک کی سیاسی قیادت نے قومی سلامتی پر سمجھوتہ کیا اور اسلامی قوانین کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قاتل (ریمنڈ ڈیوس) کو رہا کردیا گیا۔ ہم (ممتاز قادری کی رہائی کے لیے) سلمان تاثیر کے خاندان کو خون بہا کے ضمن میں بھاری رقم ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘