وزیراعظم سے شکایت پرایف آئی اے کے سپرنٹنڈنٹ کوڈی جی نے کمرے میں بلا کر پیٹ ڈالا،

اعجاز احمد نے ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف تھانہ مارگلہ پولیس کو مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دیدی

بدھ 11 مارچ 2015 21:46

وزیراعظم سے شکایت پرایف آئی اے کے سپرنٹنڈنٹ کوڈی جی نے کمرے میں بلا ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ 2015ء) چھوٹے ملازمین کے خلاف کارروائی کی شکایت وزیراعظم سے کرنے والے ایف آئی اے کے سپرنٹنڈنٹ کوڈی جی ایف آئی اے نے اپنے کمرے میں بلا کر پیٹ ڈالا، ایف آئی اے کے سپرنٹنڈنٹ اعجاز احمد نے وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو درخواست دی تھی کہ ایف آئی اے میں گریڈ 1 سے 17 کے ملازمین کے ساتھ امتیاز سلوک کیا جاتا ہے۔

گریڈ 18 سے 22 تک جو افسران دفتر آتے ہیں ان کے تاخیر سے آنے یا حاضری لگانے کیلئے کوئی سسٹم نہیں ہے جبکہ گریڈ ون سے 17 کے ملازمین اگر ایک منٹ تاخیر سے بھی آئیں تو انہیں شوکاز نوٹس دیا جاتا ہے اور ان کی سخت سرزنش کی جاتی ہے۔ گزشتہ روز ڈی جی ایف آئی اے اکبر ہوتی نے اعجاز احمد کو بلا کر اس درخواست بارے باز پرس کی اور پھر اس کو تھپڑ دے مارے جس کے بعد سپرنٹنڈنٹ اعجاز احمد نے ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف تھانہ مارگلہ پولیس کو مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دے دی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ڈی جی ایف آئی اے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اپنا موبائل بند کر رکھا تھا جبکہ تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او ملک بشیر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ابھی ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں جبکہ تشدد کا نشانہ بننے والے سپرنٹنڈنٹ کے بھائی نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ میرے بھائی کو صبح 9 بجے سے لے کر ساڑھے تین بجے تک حبس بے جا میں رکھا گیا اور اس دوران ڈی جی ایف آئی اے نے اپنے سٹاف اور گاڑدز کے ساتھ مل کر بری طرح تشدد کیا جس سے میرا بھائی بے ہوش ہوگیا۔ ہم نے تھانے میں درخواست دے دی ہے اور میرے بھائی کا میڈیکل بھی کروایا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :