بیرونی قوتیں مسلمانوں کو باہم لڑائی جھگڑوں میں الجھاکر رکھنا چاہتی ہیں‘ حافظ محمد سعید

جمعہ 13 مارچ 2015 16:31

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2015ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بیرونی قوتیں مسلمانوں کو باہم لڑائی جھگڑوں میں الجھاکر رکھنا چاہتی ہیں، مسلمانوں پر کفر کے فتوے لگا کر قتل و غارت گری بہت بڑا فتنہ ہے، جماعةالدعوة علمی بنیادوں پر اس فتنہ کے خاتمہ کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے، نوجوانوں کو دشمنان اسلام کے پروپیگنڈہ اور گمراہیوں کا شکار ہونے سے بچانا ہم سب پر فرض ہے، فرقوں کا دور ختم ہو رہا ہے‘کسی مایوسی اور پریشانی کی ضرورت نہیں ، تخریب کاری و دہشت گردی کے سب فتنے جلد ان شاء اللہ ختم ہو جائیں گے۔

وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ہزاروں مردوخواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ اد اکی۔

(جاری ہے)

حافظ محمد سعیدنے اپنے خطاب میں کہاکہ مغربی ممالک مسلمانوں کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈہ کر کے دین اسلام کو دہشت گردی کا دین ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں میدانوں میں شکست پر صلیبیو ں و یہودیوں نے قرآن پاک کی بے حرمتی اور شان رسالت ﷺ میں گستاخیاں کیں ۔

وہ مسلمانوں کو بددل کرنا چاہتے تھے لیکن ان کی ایسی تمام قبیح حرکتوں کے باوجود یورپ میں اسلام بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ قرآن پاک اور سیرت رسول ﷺ کا مطالعہ کر کے مسلمان ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دشمنان اسلام کی پوری کوشش ہے کہ مسلمان آپس میں دست و گریباں رہیں۔ قتل کرنے والا بھی مسلمان اور قتل ہونے والا بھی مسلمان ہو۔

مسلم معاشروں میں یہ سلسلہ بہت زیادہ عام ہو رہا ہے۔ اسلام دشمنی کی بنیاد پر صلیبی، یہودی اور ہندوسب ایک ہیں۔ مسلمانوں کو کسی دھوکے میں نہیں رہنا چاہیے اور متحد ہو کر ان سازشوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ نبی مکرم ﷺ نے قیامت تک آنے والے سب فتنوں سے امت کو آگاہ کیا ہے۔احادیث کی کتب میں مسلم امہ کو درپیش آنے والے فتنوں سے متعلق ابواب موجود ہیں مگر افسوس اس بات کا ہے کہ مسلم حکومتیں پروپیگنڈوں سے متاثر ہو جاتی ہیں مگر قرآن و سنت سے رہنمائی لیکر اقدامات نہیں کئے جاتے۔

قرآن پاک آج بھی پورے عالم انسانیت کیلئے رہنمائی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔آج کے اس دور میں تمام علوم وفنون کی نسبت قرآن و سنت کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا آسان ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم کفار کے پروپیگنڈوں سے متاثر ہونے کی بجائے کتاب و سنت سے رہنمائی لیکر پالیسیاں ترتیب دیں۔اسی سے دنیا و آخرت کی کامیابیاں ممکن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فرقہ واریت سے ہمیشہ امت ٹکڑوں میں تقسیم ہوئی ہے اور بیرونی قوتوں کو مسلم ملکوں میں مداخلت کے مواقع ملے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ پوری امت کوایک پلیٹ فارم پر متحد کیا جائے تاکہ بین الاقوامی سطح پر مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی سازشیں ناکام بنائی جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :