مشیر صحت نے سرکاری ہسپتالوں سے چوری شدہ ادویات برآمد ہونے کے واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا،

ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ کی زیر صدارت 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی خواجہ سلمان رفیق کا متعلقہ ہسپتالوں کی انتظامیہ سے اظہار ناپسندیدگی

جمعہ 13 مارچ 2015 19:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13مارچ۔2015ء) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے شادمان مارکیٹ میں ایک سٹور پر محکمہ صحت کی ٹیم کے چھاپہ کے دوران سرکاری ہسپتالوں سے چوری شدہ ادویات برآمد ہونے کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ (ٹیکنیکل) ڈاکٹر سلمان شاہد کی سربراہی میں 4 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

مشیر صحت کی ہدایت پر تشکیل دی گئی کمیٹی کے ممبران میں ڈائریکٹر ہیلتھ (ہیڈ کوارٹرز) ڈاکٹر احمد عفیفی، ای ڈی او ہیلتھ لاہورڈاکٹر ذوالفقار علی اور چیف ڈرگ کنٹرولر ڈاکٹرذکاء الرحمن شامل ہیں۔خواجہ سلمان رفیق نے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی 72 گھنٹے میں اپنی رپورٹ کرے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے سرکاری ہسپتالوں سے ادویات کی چوری روکنے کے سلسلہ میں یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے گزشتہ شام پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیرکی زیرنگرانی چھاپہ میں جن سرکاری ہسپتالوں کی ادویات برآمد ہوئی ہیں ان کے ایم ایس کے ساتھ اظہار ناپسندیدگی کرتے ہوئے کہا کہ ادویات کی چوری میں جو افسر یا اہلکار ملوث پایا گیا تو مذکورہ شخص کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی محمد شہباز شریف کی ہدایت پر جعلی وغیر معیاری ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا اور آئندہ چند ماہ کے دوران صوبے کو اس غیر قانونی کاروبار سے پاک کر دیں گے۔