Live Updates

میٹرو اور بلیٹ ٹرین مسائل کا حل نہیں، ذوالفقار بھٹو کی طرح کے عوامی فیصلے کرنا ہونگے،عمران خان آستین چڑھا کر ہارس ٹریڈنگ کی باتیں کرتے ہیں، بتائیں کہ ڈپٹی سینٹ چیئرمین کے انتخاب میں سات کے بجائے 16 ووٹ کیسے ملے، ضیاء الحق کی دہشتگردی سے ذوالقفار بھٹو اورپرویز مشرف کی دہشتگردی سے بینظیربھٹو شہید ہوئیں ، مذاکرات سے دہشتگرد مزید طاقتور ہوتے ہیں،ریاست کو ڈر کر فیصلے نہیں کرنے چاہئیں انتہا پسندی سے اسلام کا کوئی تعلق نہیں ، تمام مدرسے خراب نہیں ہوتے ،بہتر تعلیم اور حقوق العباد پر مکمل طور پر توجہ سے ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا،

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ کا رواداری فیسٹیول کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 مارچ 2015 21:11

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ میٹرو اور بلیٹ ٹرین مسائل کا حل نہیں، ذوالفقار بھٹو کی طرح کے عوامی فیصلے کرنا ہونگے،عمران خان آستین چڑھا کر ہارس ٹریڈنگ کی باتیں کرتے ہیں، بتائیں کہ ڈپٹی سینٹ چیئرمین کے انتخاب میں سات کے بجائے 16 ووٹ کیسے ملے، ضیاء الحق کی دہشتگردی سے ذوالقفار بھٹو اورپرویز مشرف کی دہشتگردی سے بینظیربھٹو شہید ہوئیں ، مذاکرات سے دہشتگرد مزید طاقتور ہوتے ہیں،ریاست کو ڈر کر فیصلے نہیں کرنا چاہئیں انتہا پسندی سے اسلام کا کوئی تعلق نہیں ، ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے دہشت گردی کے خلاف لڑتے ہوئے جان دی ، پیپلز پارٹی کبھی بھی اس پر سمجھوتہ نہیں کریگی ، تمام مدرسے خراب نہیں ہوتے بہتر تعلیم اور حقوق العباد پر مکمل طور پر توجہ دینے سے ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا جب تک حکمران ریاست کو پورا وقت دینے کے ساتھ ساتھ تعلیم، صحت، آبادی، ماحولیات اور دیہی ترقی کے شعبوں پر بھرپور توجہ نہیں دیں گے اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرسکے گا اور دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں آڈیٹوریم ہال میں پہل پاکستان کی جانب سے رواداری فیسٹیول کے موقع پر تقریب سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے گفتگوکر رہے تھے ۔ تقریب میں پہل پاکستان کے ڈائریکٹر سیمسن سلامت ، جامی چانڈیو، ڈی آئی جی سکھر سائیں رکھیو میرانی، ابرار پاشا اور پورے پاکستان سے آئے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ اسلام رواداری ،محبت ، بھائی چارے ، امن اور برداشت کا دین ہے لیکن افسوس آج کل رواداری اور دین کو الگ الگ کیا گیا ہے انتہا پسندی کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں ،نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی تعلیمات سے نوجوانوں کے ذہنوں سے فرسودہ سوچ کو ختم کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ سندھ امن کا مرکز رہا ہے ہم سب ایک دوسرے کے غم اور خوشی میں شریک ہوتے تھے سندھ میں صوفی ازم کا پرچار رہا ہے شاہ عبدالطیف بھٹائی اور سچل سرمست نے ہمیشہ امن اور محبت کا درس دیا ہے ان کے پیار اور امن کی شاعری کو پورے معاشرے میں پھیلانے کی ضرورت ہے صوفیوں کے پیغام کو الماریوں تک محدود نہ کیا جائے ان کو عام کیا جائے تاکہ نوجوان اس پیغام سے فائدہ حاصل کرسکیں اور اپنی سوچ میں مثبت تبدیلی لائیں۔

سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ آبادی پر کنٹرول کرنے کے سوا ترقی نہیں ہوگی جب تک آبادی اور وسائل برابری کی سطح پر نہیں آئیں گے اس وقت تک ترقی لاحاصل ہے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ آبادی اور ماحولیات اور دیہی ترقی پر توجہ دیں اور ریاست کو مکمل وقت دیں سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ملک کے پہلے منتخب وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے دہشت گردی کے خلاف لڑتے ہوئے شہادت حاصل کی پیپلز پارٹی کبھی بھی اس مسئلے پر سودے بازی نہیں کرے گی ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے پاکستانی عوام کی سو چ کو تبدیل کیا اور ان کے دلوں سے خوف کو نکال باہر کیا اصل طاقت کا سرچشمہ عوام ہوتی ہے اور عوام ہی ملکی ترقی میں کردار ادا کرتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ حکمران جب اپنے ملک اور ریاست کو تعلیم، صحت اور پورا وقت نہیں دیں گے تو دہشت گردی ،بے روزگاری ،لوٹ مار اور دیگر مسائل جنم لیں گے دنیا میں ترقی یافتہ ملکوں میں عوام کو حق ملتے ہیں ، پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سب کو مل کر جدو جہد کرنی ہوگی انہوں نے کہا کہ تمام مدرسے خراب نہیں ہوتے جہاں بہتر تعلیم دی جاتی ہے ان مدارس کو الگ تصور کیا جائے علم کی روشنی سے مینار بنتے ہیں علم ہمیشہ سوچ کو تبدیل کرتی ہے۔

بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سید خورشید احمد شا ہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات سابقہ آمروں کی بدولت ہیں ضیاء الحق نے پڑوسی ملک میں آگ لگائی آج ہماری عوام اسی آگ میں جل رہی ہے ضیاء الحق کی دہشتگردی سے بھٹو ’مشرف کی دہشتگردی سے بی بی شہید ہوئیں سید خورشیدنے کہا کہ دہشتگردی کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے مذاکرات سے دہشتگرد مزید طاقتور ہوتے ہیں ریاست کو ڈر کر فیصلے نہیں کرنا چاہئیں پی پی پی نے دہشتگردوں کے آگے سرنڈر نہیں کیا انہوں نے مزید کہا کہ میٹرو بس اور بلیٹ ٹرین مسائل کا حل نہیں دہشتگردی کا اصل مسئلہ بھوک اور بیروزگاری ہے حکمرانوں کو ریاست کو ٹائم دیکربھٹو کی طرح عوامی مفادات میں فیصلے کرنا ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے 90 پر چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی پر احتجاج میں ایم کیو ایم کا ساتھ دیااس حوالے سے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا گیا ہے الطاف حسین خود وضاحت کرچکے ہیں کہ پکڑے گئے افراد کو وہاں رہائش رکھنے کی ضرورت ہی کیا تھی ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان آستین چڑھا کر ہارس ٹریڈنگ کی باتیں کرتے ہیں ڈپٹی سینٹ چیئرمین کے انتخاب میں سات کے بجائے 16 ووٹ کیسے پڑے وہ خود بتائیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات