ڈی جی اینٹی کرپشن کی سرکاری زمین سستے داموں فروخت کیمنظوری دینے والے حساس اداروں کے افسر ان سمیت پانچ ملزمان کیخلاف جوڈیشل ایکشن کی منظوری، ٹیمیں تشکیل

جمعہ 13 مارچ 2015 23:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13مارچ۔2015ء) ڈی جی اینٹی کرپشن نے سرکاری زمین کو سستے داموں فروخت کرنے کی منظوری دینے والے حساس اداروں کے افسر ان سمیت پانچ ملزمان کے خلاف جوڈیشل ایکشن کی منظوری دیتے ہوئے ٹیمیں تشکیل دے دیں۔جن کو بہت جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔بتایاگیا ہے کہ نظر محمد چوہان چیئرمین پنجاب کارپوریٹو بورڈ آف لیکوڈیشن نے شکایت کی کہ 15سو 64کینال اراضی نیشنل ہائی وے خانے والے ابراہیم کوفروخت کی گئی ہے جو انتہائی سستے داموں فروخت ہوئی ہے جو ابراہیم کے نام سے پرائیویٹ سوسائٹی بنانے کے لیے دی گئی ہے اربوں روپے کی اراضی بہت سستے داموں فروخت کرنے پر ڈی جی انٹی کرپشن انور رشید افسران کے خلاف انکوائری کا حکم دیا جس میں وہ گنہگار پائے گئے ۔

ملزمان میں بریگیڈیئر فاروق مان ایکس چیئر مین پی سی بی ایل نمبر دو چوہدری امتیاز احمد سابق سیکرٹری پی سی بی ایل نمبر تین کرنل ریٹائرڈ زاہد منشاء،سابق ایڈیشنل سیکرٹری پی سی بی ایل،زین العابدین سابقہ ڈپٹی سیکرٹری پراپرٹی اور نمبر پانچ تنور حافظ عبدالرشید شامل ہیں جن کی گرفتاری کے لیے جوڈیشل ایکشن کی منظور ی دے دی ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان حاجی حامد ستار کے مطابق ملزمان کی گرفتاری ڈی جی انٹی کرپشن کی ہدایت پرڈائریکٹر انٹی کرپشن طارق محمود نے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔یاد رہے کہ سرکاری اراضی کو سستے داموں فروخت کرنے پر حکومت کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

متعلقہ عنوان :