ایم کیو ایم اور طالبان دونوں نے نئی فوجی قیادت کو سمجھنے میں غلطی کی: نجم سیٹھی

ہفتہ 14 مارچ 2015 20:45

ایم کیو ایم اور طالبان دونوں نے نئی فوجی قیادت کو سمجھنے میں غلطی کی: ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور طا لبان دونوں نے نئی فوجی قیا دت کو سمجھنے میں غلطی کی ہے،وزیر اعظم ، وزیر داخلہ کو نائن زیرو چھاپے کا پتہ نہ تھا،کراچی آ پریشن جی ا یچ کیو کا ہے ،آئی ایس آئی سربراہ جتنا متحدہ کو سمجھتے ہیں کوئی نہیں سمجھتا ہو گا۔ نجی ٹی وی چینل پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہاکہ ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ فیصلے ہو چکے ہیں ایم کیو ایم پر مزید دبا ﺅ بڑھے گا الطاف حسین بھی مزید دبا ﺅ میں آئیں گے۔

ایم کیو ایم میں اندرونی اختلا فات تھے اور ایم کیو ایم بحران میں تھی یہ واضح طور نظر آرہا تھا۔ آئی ایس آئی کے مو جودہ ڈی جی رضوان اختر خود کراچی میں ڈی جی رینجرز رہے ہیں وہ جیسے کراچی کو سمجھتے ہیں ایسے بہت کم لو گ سمجھتے ہوں گے ان کو وہاں کی سیا سی جما عتوں ، دہشت گردوں اور ایم کیو ایم کے با رے میں پتہ ہے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کا اتحاد کبھی مشرف سے ہو رہا تھا اور کبھی پی پی پی سے ،جنرل ضیاءالحق کے بعد یہ نوا ز شریف کے ساتھ بھی رہے۔

سابق آرمی چیف کیا نی کے دور میں بھی ایم کیو ایم کو کو ئی نقصان نہیں پہنچا۔ مشرف کیلئے یہ اتحادی تھے مشرف دور میں ہی ایم کیو ایم کے لو گوں پر چار ہزار تک مقدمات کو ختم کیا گیا۔فو جی حکمران ایسی سیا سی جما عتوں سے اپنی حما یت لیتے ہیں کہ جو ان کے مخالفین کی مخالف سیا سی جما عتیں ہو تی ہیں۔الطا ف حسین کی کوشش ہو تی ہے کہ فوج کے ساتھ رہا جا ئے اسی لئے وہ کبھی کبھار ما رشل لا ءکے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرف امریکہ اور افغا نستان کے ساتھ ڈبل گیم کر رہے تھے۔ کیا نی نے بھی دہشت گردوں کے خلاف ایکشن نہیں لیا۔یہ پہلے آرمی چیف ہیں کہ جنہوں نے واضح طور پر دہشت گردوں کے خلا ف ایکشن لیا ہے۔ اس وقت عسکری قیا دت میں وہ لوگ شا مل ہیں کہ جنہوں نے فا ٹا اور دیگر علا قوں میں اپنے ساتھیوں کو دہشت گردوں کے ہا تھوں قتل ہوتے خود دیکھا ہے۔

ان کے ذہن کے مطابق دہشت گردی ایک غیر سیاسی ایشو ہے۔موجودہ ڈی جی آئی ایس پی آر فاٹا میں بھی کام کرچکے ہیں۔ یہ سب صحیح معنوں میں سپا ہی ہیںاور سیا ست کو نہیں دیکھتے۔ نئی فو جی قیا دت ڈبل گیم اور سیا ست نہیں کر تی۔یہ سمجھتی ہے کہ دہشت گردوں کو ختم کرنا ہے۔ورنہ پا کستان نہیں رہے گا ا ور فوج بھی نہیں رہے گی۔جنرل رضوان اختر جب آرمی چیف کو بریف کرتے ہیں تو وہ خود کراچی کی صورتحال اور سیا سی جما عتوں اور وہا ں کی حکومت کے با رے میں سب کچھ جا نتے ہیں۔

سیا ستدانوں کی جانب سے یہ بہت بڑی غلطی فہمی ہو گی کہ اگر وہ یہ سوچیں کہ جیسا پہلے ہو رہا ہے ایسا ہی ہو تا رہے گا۔فوج اب ہر طرح کی دہشت گردی کے خلا ف کلین اپ کرنا چا ہتی ہے۔چا ہے دہشت گردی نسلی ہو، لسانی یا طا لبان کی جانب سے یہ ہر طرح کی دہشت گردی ختم کرنا چا ہتے ہیں۔اس سب کی تیاری بہت پہلے کی جارہی تھی اور نبیل گبول بھی درست کہہ رہے ہیں کہ پہلے صحیح آپریشن نہیں ہورہا تھا۔ڈی جی رینجرز نے بھی کہا ہوگا کہ پہلے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے،پہلے یہ بات کہی جاتی تھی کہ کراچی آپر یشن کی نگرانی وارت داخلہ کرتی ہے۔مگر حقیقت میں اس آپریشن کی نگرانی آرمی چیف کر رہے ہیں ، یہ جی ا یچ کیوکا آ پریشن ہے۔