مشتعل افراد کااظہار ہمدردی کیلئے آنیوالے وفاقی وزیر کامران مائیکل ،حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی ،واپس جانے پر مجبور کرتے رہے ،

فیرو ز پورڑ روڈ پر مظاہرین سے مذاکرات کیلئے پہنچنے والے کمشنر لاہور ڈویژن اور ڈی سی او کو بھی واپس بھجوا دیا ،گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا گیا

اتوار 15 مارچ 2015 15:44

لاہور( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار15مارچ ۔2015ء) یوحنا آباد میں دہشتگردی کی کارروائی کے بعد مشتعل افراد نے اظہار ہمدردی کیلئے آنیوالے وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور انہیں واپس جانے پر مجبور کرتے رہے ،مشتعل مظاہرین نے مذاکرات کیلئے پہنچنے والے کمشنر لاہور ڈویژن اور ڈی سی او کو بھی واپس بھجوا دیا او رانکی گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا۔

یوحنا آباد میں دہشتگردی کی کارروائی کی اطلاع پر مسیحی برادی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ بھی وہاں پہنچ گئے لیکن مشتعل مظاہرین نے انہیں آگے جانے سے روکتے ہوئے حکومت اور انکے خلاف شدید نعرے بازی کی اور انہیں واپس جانے پر مجبور کرتے رہے۔ کامران مائیکل نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسیحیوں نے تحریک پاکستان کے دوران بھی اپنی جانوں کے نذرانے دئیے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بھی اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

آج گلی محلوں میں ہمارا خون بہایا جارہا ہے لیکن ہم اس سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری اس واقعے پر مشتعل ہے اور ایسا ہونا قدرتی امر ہے ۔ میرے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی لیکن مجھے انکے جذبات کا احساس ہے لیکن میں انہی میں سے ہوں ۔ ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے، مصیبت اور آزمائش کی اس گھڑی میں حکومت اور میں انکے ساتھ ہوں اور اسی جذبے سے یہاں آیا ہوں۔

جب تک مسیحی احتجاج کریں گے میں خود بھی انکے ساتھ شریک رہوں گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سکیورٹی میں غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔بعدا زاں کمشنر لاہور ڈویژن عبد اللہ سنبل اور ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان بھی فیروز روڈ پر احتجاج کرنے والے مشتعل مظاہرین سے مذاکرات کے لئے پہنچے لیکن مظاہرین نے ان سے کسی طرح کے مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا اور انہیں وہاں سے واپس بھجوا دیا ۔ اس دوران بعض مشتعل مظاہرین نے دونوں افسران کی گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا ۔

متعلقہ عنوان :