مسلم لیگ ن بلوچستان کے 23ضلعی صدور اور جنرل سیکریز نے حقوق کیلئے وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے دھرنادینے کی دھمکی دیدی، میرٹ کے نام پر مسلم لیگی کارکنوں کے بجائے عزیر و اقارب اور من پسند کو نوازنے کا سلسلہ بند کیاجائے،تعلیم، صحت اور ترقیاتی اسکیموں میں پارٹی کی ضلعی تنظیموں کو شامل کیاجائے،رہنماؤں کی پریس کانفرنس

پیر 16 مارچ 2015 19:09

مسلم لیگ ن بلوچستان کے 23ضلعی صدور اور جنرل سیکریز نے حقوق کیلئے وزیر ..

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ ن صوبہ بلوچستان کے 23ضلعی صدور اور جنرل سیکریز نے مرکزی قیادت کو دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو صبح بھر کے تمام ضلعی صدور و جنرسیکرٹریز اسلام آباد جا کر وزیر اعظم ہاوس کے سامنے اپنے حقوق کیلئے دھرنا دینگے اور بصورت دیگر ہم اپنے آئندہ کا لائحہ عمل کاا علان کرینگے۔

صوبے کے 23ضلعی صدور اور جنرل سیکر ٹریز جن میں (1)سردار نجیب اللہ سنجرانی ضلع چاغی، 2میر فتح محمد کھوسو جعفرا ٓباد 3محمد حسین گولہ صحبت پور ، 4عبدالروف درانی ہرنائی 5احمد نواز مری کوہلو ہ 6میر عالم خان گولہ نصیر آباد، 7حاجی بلوچ خان لورالائی،8جلیل خان موسیٰ خیل (9)، عطا اء اچکزئی چمن ، (10)قدیر بلوچ تربت،(11)اشرف ساگر پجگور ، (12)انجینیئر نسیم ، قلعہ سیف اللہ(13) ، عبدالغفار کاکڑ ژوب (14)، ملک اسد اللہ سمالانی بولان(15) قربان علی بگٹی ڈیرہ بگٹی (16)جاجی محمد علی شیرانی نوشکی (17) سرور جمعہ لسبیلہ، (18)گل خان کھیتران بارکھان(19)، سید ظاہر آغا پشین (20) جلات خان لاشاری جھل مگسی، (21)صابر علی گوادر (22)ملک ظاہر کاکڑ زیارت (23)محمد قابوس پنجگور نے پیر کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن صوبہ بلوچستان کے ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز اس وقت ہنگامی کے پریس کانفرنس کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ہمیں مرکزنے چار سال پہلے باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن کے ذریعے منتخب کیا لیکن صورتحال یہ ہے کہ ان چار سالوں میں نہ مرکز سے اور نہ صوبے کسی بھی رہنما نے پوچھا تک گوارہ نہیں کیا اور نہ کسی بھی کام میں مشاورت کی ہے ہمارے کارکن مایوس ہیں اور صوبائی ومرکزی رہنماوں نے جان بوجھ کرضلعی تنظیموں کو نظرا نداز کیا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں میرٹ کے نام پر مسلم لیگی کارکنوں کے بجائے عزیر و اقارب اور من پسند کو نوازنے کا سلسلہ بند کی جائے ۔

(جاری ہے)

2وفاق اور صوبوں میں کارکنوں کونمائندگی دی جائے وفاقی اداروں کے بورڈ ز میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں کو شامل کیا جائے 3ایم پی ایز ،ایم این ایز اور سینیٹروں کو پابند کیا جائے وہ ترقیاتی اسکمیوں میں ضلعی تنظیموں کے Recomeadafiesکو شامل کر یں اورمخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے نمائندگان کے فنڈز کو ضلعی تنظیموں میں یکسا تقسیم کیا جائے تاکہ وہ اپنے ترقیاتی اسکیموں کی نشاندہی کرے اور اکارکنوں کو نمائندگی ملے جس کا صوبے میں اتحاد جماعتوں نے کیا ہے۔

تعلیم صحت اور ترقیاتی اسکمیوں میں اپنی پارٹی کی ضلعی تنظیموں کو شامل کیاجائے۔ 4صوبہ بلوچستان کے تمام اضلاع میں حالیہ پوسٹوں پر تعینات کی بندر بانٹ روکاجائے ۔ اور کارکنوں کو پوسٹو اور ترقیاتی کاموں میں مناسب نمائندگی دی جائے ۔ 5وفاقی اور صوبائی محکموں میں مسلم لیگ ن کے وزراء کو پابند کیا جائے۔ ان کے محکموں کے ملازمتوں اور ترقیاتی اسکمیات پر ضلع کے سدر وجنرل سیکرٹری کے مشاورت سے کیا جائے ۔

لہٰذا ہم قائد مسلم لیگ ( ن ) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے پروزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے دیئے گئے مطالبات کو فوری طورپر تسلیم کرتے ہوئے موثر اقدامات کریں اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو صوبہ بھر کے تمام ضلعی صدور وجنرل سیکرٹریز اسلام آباد جا کر وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے اپنے حقوق کے لئے دھرنا دینگے بصورت دیگر ہم اپنے آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔