یوحنا آباد چرچ حملے کے بعد زندہ جلائے جانے والے شخص کا مقدمہ درج

منگل 17 مارچ 2015 12:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء) یوحنا آباد چرچ حملے کے بعد زندہ جلائے جانے والے شخص کا مقدمہ درج ہو گیا ہے‘ مقتول نعیم کے بھائی سلیم کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یوحنا آباد میں جلائے جانے والے مقتول نعیم کا مقتول کے بھائی کی مدعیت میں نشتر ٹاؤن تھانہ میں مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ مقدمہ میں 302 کی دفعات اور لاش کی بے حرمتی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

مقتول نعیم کے بھائی سلیم نے موقف اختیار کیا ہے کہ نعیم گھر سے یوحنا آباد شیشے کا کام کرنے گیا تھا اسے بلاوجہ قتل کیا گیا ہے اور لاش کی بھی بے حرمتی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اتوار کے روز یوحنا آباد چرچ حملے کے بعد 2 مشتبہ افراد کو زندہ جلایا گیا تھا 2 افراد میں ایک شخص کی شناخت نعیم نام سے ہو گئی تھی جس کا تعلق قصور سے ہے جبکہ جلائے جانے والے دوسرے شخص کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی جب کے مقتول نعیم کی لاش بھی ابھی تک ورثہ کے حوالے نہیں کی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے میچ ہونے کے بعد ہی لاش کو ورثہ کے حوالے کر سکتے ہیں